اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

ایوان فیلڈ ریفرنس!احتساب عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کو سرپرائز دیدیا

datetime 3  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نواز شریف اور مریم نواز کی منگل 3 اپریل کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی، اس دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ان کے

موکل اسلام آباد آنے کے لیے لاہور ایئرپورٹ آئے تھے، تاہم خراب موسم کے باعث پائلٹ کو جہاز اڑانے کی اجازت نہیں مل سکی، لہذا آج حاضری سے استثنی دی جائے۔اس پر فاضل جج نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں ایک روز کے لیے حاضری سے استثنی دے دی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز کی سماعت میں دوران جرح پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے بتایا تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کا مرکز سپریم کورٹ کے سوالات کا جواب ڈھونڈنا تھا، جے آئی ٹی میں پیش ہونے والے کسی گواہ نے نہیں کہا کہ نواز شریف کبھی بھی گلف اسٹیل یا اہلی اسٹیلز کے کاروبار میں شریک رہے۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح پر واجد ضیا نے بتایا تھا کہ گلف اسٹیل ملز کے قیام سے متعلق دستاویزات کے حصول کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کو ایم ایل اے لکھا گیا، تاہم اس کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا۔عدالت میں انہوں نے بتایا تھا کہ نواز شریف نے کبھی نہیں کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نے گلف اسٹیل اور اہلی اسٹیل کے 75 فیصد شیئرز کی فروخت سے حاصل رقم وصول کی بلکہ انہوں نے بیان دیا تھا کہ گلف اسٹیل ملز کے قیام کے بعد 2 مرتبہ 2 دن کے لیے وہ دبئی گئے۔

واجد ضیا نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے پوچھا گیا تھا کہ گلف اسٹیل کے شیئرز کی فروخت کے بعد مل پر واجب الادا رقوم کا کیا بنا اس لیے آہلی اسٹیل کے حوالے سے جے آئی ٹی نے مزید تحقیقات کو ضروری نہیں سمجھا۔واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے نواز شریف اور ان کے بچوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات کو درست تصور کرتے ہوئے ان کی مزید تصدیق نہیں کرائی۔سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں نواز شریف نے دعوی کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی جھوٹی رپورٹ سامنے آگئی اور سماعت کے دوران پاناما بینچ کے فیصلے کا سچ بھی عیاں ہوگیا۔انہوں نے کہا تھا کہ اقامہ پر ان کی نااہلی کے فیصلے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ احتساب عدالت کی سماعتوں کا بائیکاٹ کریں گے لیکن بعد میں انہوں نے فیصلہ تبدیل کیا اور اب جے آئی ٹی کا جھوٹ سب کے سامنے ہے۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…