جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

ایوان فیلڈ ریفرنس!احتساب عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کو سرپرائز دیدیا

datetime 3  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نواز شریف اور مریم نواز کی منگل 3 اپریل کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی، اس دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ان کے

موکل اسلام آباد آنے کے لیے لاہور ایئرپورٹ آئے تھے، تاہم خراب موسم کے باعث پائلٹ کو جہاز اڑانے کی اجازت نہیں مل سکی، لہذا آج حاضری سے استثنی دی جائے۔اس پر فاضل جج نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں ایک روز کے لیے حاضری سے استثنی دے دی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز کی سماعت میں دوران جرح پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے بتایا تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کا مرکز سپریم کورٹ کے سوالات کا جواب ڈھونڈنا تھا، جے آئی ٹی میں پیش ہونے والے کسی گواہ نے نہیں کہا کہ نواز شریف کبھی بھی گلف اسٹیل یا اہلی اسٹیلز کے کاروبار میں شریک رہے۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح پر واجد ضیا نے بتایا تھا کہ گلف اسٹیل ملز کے قیام سے متعلق دستاویزات کے حصول کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کو ایم ایل اے لکھا گیا، تاہم اس کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا۔عدالت میں انہوں نے بتایا تھا کہ نواز شریف نے کبھی نہیں کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نے گلف اسٹیل اور اہلی اسٹیل کے 75 فیصد شیئرز کی فروخت سے حاصل رقم وصول کی بلکہ انہوں نے بیان دیا تھا کہ گلف اسٹیل ملز کے قیام کے بعد 2 مرتبہ 2 دن کے لیے وہ دبئی گئے۔

واجد ضیا نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے پوچھا گیا تھا کہ گلف اسٹیل کے شیئرز کی فروخت کے بعد مل پر واجب الادا رقوم کا کیا بنا اس لیے آہلی اسٹیل کے حوالے سے جے آئی ٹی نے مزید تحقیقات کو ضروری نہیں سمجھا۔واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے نواز شریف اور ان کے بچوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات کو درست تصور کرتے ہوئے ان کی مزید تصدیق نہیں کرائی۔سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں نواز شریف نے دعوی کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی جھوٹی رپورٹ سامنے آگئی اور سماعت کے دوران پاناما بینچ کے فیصلے کا سچ بھی عیاں ہوگیا۔انہوں نے کہا تھا کہ اقامہ پر ان کی نااہلی کے فیصلے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ احتساب عدالت کی سماعتوں کا بائیکاٹ کریں گے لیکن بعد میں انہوں نے فیصلہ تبدیل کیا اور اب جے آئی ٹی کا جھوٹ سب کے سامنے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…