بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے قصور ویڈیو سکینڈل کیس کا ایک اور فیصلہ سنا دیا

datetime 2  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ایک اور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 3 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 4 کے جج چوہدری الیاس نے مقدمہ نمبر 257 میں جرم ثابت نہ ہونے پر فیصلہ سنایا۔عدالت نے تینوں ملزمان حسیم عامر، فیضان مجید اور نسیم شہزاد کو ناکافی ثبوتوں اور جرم ثابت نہ ہونے پر بری کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ ان ملزمان پر ویڈیو اسکینڈل سے

متاثرہ بچے ارسلان اصغر کے ساتھ بد فعلی کی ویڈیو بنانے کا الزام تھا، اس کے ساتھ ساتھ ملزمان پر اغوا، بھتہ اور حراساں کرنے کے بھی الزامات تھے جبکہ نامزد ملزمان کے خلاف تھانہ گنڈا سنگھ قصور میں مقدمہ درج تھا۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے ارسلان اصغر کو متعدد بار بدفعلی کا نشانہ بنایا اور وہ متاثرہ بچے کی ویڈیوز بنا کر بھتے کا مطالبہ کرتے تھے۔تاہم سماعت کے دوران سرکاری وکیل کی جانب سے ناکافی ثبوت پیش کرنے پر عدالت نے ان ملزمان کو بری کردیا۔واضح رہے کہ 15 مارچ کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ایک اور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم حسیم عامر کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔اس سے قبل بھی 2 مقدمات میں جرم ثابت ہونے پر حسیم عامر کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی چکی ہے۔یاد رہے کہ 2015 میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں تھی کہ قصور سے پانچ کلو میٹر دور قائم حسین خان والا گاں کے 280 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ اس دوران ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی جبکہ ان بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی گئی تھیں۔رپورٹس کے مطابق ان بچوں کے خاندانوں کو ویڈیو دکھا کر بلیک میل بھی کیا جاتا تھا اور ان کے بچوں کی ویڈیو منظر عام پر نہ لانے کیلئے لاکھوں روپے بھتہ طلب کیا جاتا تھا۔

بچوں کے ساتھ ہونے والی بد فعلی، جنسی زیادتی اور اس کی فلم بندی کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد متاثرہ بچوں کے عزیزوں کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس کے بعد متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔قصور اسکینڈل کے حوالے سے 19 مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کیے گئے تھے جن میں 4 مقدمات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے دیگر عدالتوں میں منتقل کردیا گیا تھا جبکہ دیگر مقدمات زیر التوا ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…