اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں بچیوں کی حوالگی سے متعلق غیر ملکی خاتون کی درخواستپرسماعت کرتے ہوئے بچیوں سے والدہ کی ملاقات کا حکم جاری کر دیا اور ہدایتکی ہے کہ بچیوں اوروالدہ کو ملاقات کے دوران چائے اور بسکٹ پیش کیے جائیں ۔ خبر کی تفصیل کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بچیوں کی حوالگی سے متعلق غیر ملکی خاتون کی درخواست پر سماعت کی ۔
سماعت کے دوران لتھوانیا کی خاتون اور بچیاں اپنے والد کیساتھ عدالت میں پیش ہوئیں ۔ سپریم کورٹ نے بچیوں سے والدہ کی ملاقات کا حکم دیا ہے اور چیف جسٹس نے ہدایت کی ہے کہ ملاقات کے دوران بچیوں اور والدہ کو چائے کیساتھ بسکٹ بھی پیش کیے جائیں ۔ چیف جسٹس پاکستان نے بچیوں سے استفسار کیا کہ بچو آپ کو کبھی والدہ سے ملنے دیا گیا ؟اس پر بیٹی مریم نے جواب دیا کہ میں اس خاتون کو نہیں جانتی،
بچی نے استدعا کی کہ ملاقات کے دوران بابا بھی موجود رہیں۔اس پر چیف جسٹس نےبچیوں کے والد سے استفسار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ بچوں کی آپ نے دیکھ بھال کر رہے ہیں ؟آپ کرتے کیا ہیں ؟ بچیوں کے والد نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ میں گوجرانوالہ کے ایک سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر ہوں ۔ اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ نے تو بچیوں کے ذہن خراب دیئے ۔ کیوں نہ آپ کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7سال تک ایک ماں کو اپنی بچیوں نے نہیں ملنے دیا گیا کیا ایک والد سے اتنا بھی نہیں ہو سکا کہ وہ بچیوں کی ماں سے بات ایک ویڈیو کال کے ذریعے ہی کرادیتے ۔ کیا والدہ کے سینہ میں دل نہیں ہوتا ۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی ہے کہ بچیوں اور ماں کےدرمیان ملاقات کے وقت والد موجود نہیں ہونے چاہییں ۔دریں اثنا سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرٹیکل 58/2 بی کی بحالی سے متعلق اور 19ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں خارج کردیں‘
چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا کہ 19ویں ترمیم کے خلاف درخواست غیر موثر ہوچکی ہے‘ عدالت اٹھارویں اور انیسویں ترمیم پر اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔ پیر کو سپریم کورٹ نے انیسویں ترمیم کے خلاف درخواست خارج کردی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انیسویں ترمیم کے خلاف درخواست غیر موثر ہوچکی ہے۔ عدالت اٹھارویں اور انیسویں ترمیم پر اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 52/2 بی کی بحالی سے متعلق درخواست بھی خارج کردی یہ درخواست میرٹ پر نہ ہونے کے باعث خارج کی گئی۔