جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

’’عوام کیساتھ یہ سلوک بالکل قبول نہیں کریں گے ‘‘ پی آئی اے کیخلاف درخواست پر چیف جسٹس نے بڑا فیصلہ سنا دیا فوری طور پر کیا کرنے کا حکم دیدیا ؟ اعلیٰ حکام کو جھاڑ پلادی

datetime 31  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی / مانیٹرنگ) پی آئے کیخلاف درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کی ہے،تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پی آئی اے میں مسافروں کا سامان غائب ہونے سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مسافروں کو سہولیات فراہم کرنا ہمارا مقصد ہونا چاہیےاور اس میں کسی قسم کی کوتاہی قبول نہیں کریں گے ۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پی آئی اے میں مسافروں کا سامان غائب ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سول ایوی ایشن، کسٹم اور اے این ایف حکام نے رپورٹ پیش کیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہےکہ ادارے الگ الگ رپورٹ نہ دیں، ایک رپورٹ دی جائے کہ آسانی کے لیے کیا اقدامات اٹھائے ؟۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بعض تجاویز پراے ایس ایف کا اعتراض سامنے آیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انا کا معاملہ ہے، ادارے اپنا اپنا کنٹرول چاہتے ہیں، اس طرح توادارے اپنی اپنی چلائیں گے، مسافروں کا کیا ہوگا؟۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ اداروں کی انا میں مسافر کہاں جائیں؟ سول ایوی ایشن کیوں مرکزی کردارادا کرتی ہے؟۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ایوی ایشن بورڈ کیوں نہیں بناتی جو سارے معاملات حل کرے، مسافروں کو سہولتیں دینا ہمارا مقصد ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن اجلاس کریں اورفیصلوں سے آگاہ کیا جائے، سیکریٹری قانون وانصاف نے کہا کہ 18 گھنٹے میں ایک مرتبہ کھانا دیا جاتا ہے، قانون ہے ہر3 گھنٹے بعد کھانا دیا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سول ایوی ایشن نے کیا ایکشن لیا ، مسافروں کی تکالیف برداشت نہیں کریں گے۔دریں اثنا جگہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نے ریمارکس دیئے ہیں کہ میں مداخلت کا تصور نہیں رکھتا لیکن ہمیں مجبوری میں مداخلت کرنا پڑتی ہے۔سندھ کے ہسپتالوں کی حالت زار، تھرپارکر میں بچوں کی اموات پرچیف جسٹس کا سندھ حکومت پر اظہار برہمی، سیکرٹری صحت کی سرزنش، سیکریٹری صاحب آپ کسی اور محکمے میں خدمت کیلئے کیوں نہیں چلے جاتے،

و الدین بچوں کو اسپتال میں داخل کرتے ہیں کچھ دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے، جسٹس ثاقب نثار نے محکمہ صحت کی کرپشن بے نقاب کرنے کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے کی۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت سندھ نے تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کی وجوہات پر مبنی رپورٹ پیش کی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بچوں کی زیادہ تر ہلاکتیں کم وزن، نمونیا اور ہیضے سے ہوتی ہیںجبکہ عمری کی شادی اور زیادہ بچوں کی پیدائش بھی موت کی وجوہات میں شامل ہیں، ڈاکٹرز مٹھی جیسے علاقوں میں ڈیوٹی کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔چیف جسٹس نے سیکرٹری صحت کی جانب سے پیش کی جانیوالی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں یہ لکھ کہ کم وزن والے بچے مر جاتے ہیں جان چھڑانے کی کوشش کی گئی ہے۔

صوبہ سندھ میں صحت کے بے شمار مسائل ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے سیکرٹری صحت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ، سیکرٹری صاحب آپ کسی اور محکمے میں خدمت کیلئے کیوں نہیں چلے جاتے۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے پارکر میں بہترین اسپتال بنایا اور گندم مفت تقسیم کی جاتی ہے جس پر معزز بنچ کے رکن جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے اور ہم سب جانتے ہیں

کہ کتنی گندم مفت تقسیم ہوئی، سب کرپشن کی نذر ہوئی۔چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی ہلاکت کے بار بار واقعات ہو رہے ہیں، ہمیں انتظامیہ کے کاموں میں مجبوراً مداخلت کرنا پڑتی ہے، پھر کہتے ہیں ہم بے وقوف ہیں جو انتظامی کاموں میں مداخلت کرتے ہیں، لاڑکانہ اسپتال کی ویڈیو دیکھی مجھے شرم آرہی تھی صورت حال دیکھ کر، والدین بچوں کو اسپتال میں داخل کرتے ہیں کچھ دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے،

ماں باپ کے پاس رونے کے سوا کچھ نہیں رہ جاتا۔اس موقع پر ڈاکٹر نواز ملاح نے چیف جسٹس سے محکمہ صحت سندھ میں کرپشن بے نقاب کرنے کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی اپیل کی جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس بارے میں سوچتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…