بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

میمو گیٹ سکینڈل، ’’پاکستان میں عدالتی تماشا لگایا گیا ہے‘‘ مجھ پر الزام لگانے والے کے ساتھ کیا سلوک ہوا اور میرے ساتھ کیا ہوا؟ حسین حقانی نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 30  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں عدالتی احکامات پر پاکستان طلب کیے جانے کے احکامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے واپس بلائے جانے کے اصرار پر سازش کی بو آ رہی ہے، حسین حقانی نے کہاکہ عدالتی احکامات نہ صرف میرے لیے بلکہ باقی دنیا کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ حسین حقانی نے اس بات کو غلط قرار دیا کہ انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ وہ عدالت کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان جائیں گے۔

حسین حقانی نے دوران انٹرویو کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل جھوٹ ہے۔ اگر تو قانونی چارہ جوئی کا طریقہ کار رائج ضابطوں کے مطابق ہو اور مقدمے کی کوئی باقاعدہ کارروائی ہو تو میں تیار ہوں، سابق سفیر نے کہا کہ کسی بھی یک طرفہ کارروائی کو باقی دنیا قانونی نہیں سمجھتی اور میں بھی قانونی نہیں سمجھتا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک عدالتی تماشا لگایا گیا ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کی بین الاقوامی قانون میں کوئی وقعت نہیں اور مجھے اب تک کسی قسم کے کوئی عدالتی احکامات بھی موصول نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ پہلے بھی یہ تماشا لگایا گیا تھا، اس موقع پر بھی میمو گیٹ کا ایک ہنگامہ اور شور شرابہ ہوا۔ اُس کے بعد چار چیف جسٹس آئے لیکن انہوں نے سماعت تک نہیں کی۔ نشریاتی ادارے کو اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ساڑھے چھ سال بعد جب آپ دوبارہ مقدمہ کھولیں گے تو باقی دنیا کی نظر میں اس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی اور مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات بھی بین الاقوامی قانون کے تابع ہوتے ہیں۔ سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ یہ کارروائی اُس وقت شروع کی گئی تھی جب میں استعفیٰ دینے پاکستان گیا تھا اور سپریم کورٹ نے مجھے اور میرے وکیل کو سنے بغیر ہی یک طرفہ طور پر میرے ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اُس کے بعد سپریم کورٹ میں جو کارروائی ہوتی رہی اس میں کہا گیا کہ ایک کمیشن بنایا جائے اور اس وقت میں نے کہا تھا کہ اگر کمیشن کو میرے بیان کی ضرورت ہو تو میں بیان دینے کے لیے تیار ہوں۔

حسین حقانی نے کہا کہ وہ بیان میں نے دے دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پھر اُس پر جرح کے لیے بھی میں حاضر تھا کہ جس طرح میرے اوپر الزام لگانے والے کو بلایا گیا ہے ’’ویڈیو لنک‘‘کے ذریعے مجھے بھی بلایا جاتا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ عدلیہ یا حکومت پاکستان سے اپنے تحفظ کی گارنٹی چاہتے ہیں، جس کے جواب میں حسین حقانی نے کہا کہ میں اس رویے کو ہی غیر قانونی سمجھتا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں پاکستان لانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت کے حوالے سے احکامات ملے ہیں تو انہوں نے کہا کہ جی نہیں، بالکل نہیں، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ پچھلی دفعہ کہا گیا کہ مجھے نوٹس دیا گیا ہے جب کہ مجھے کوئی نوٹس نہیں ملا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…