جمعرات‬‮ ، 24 اپریل‬‮ 2025 

میمو گیٹ سکینڈل، ’’پاکستان میں عدالتی تماشا لگایا گیا ہے‘‘ مجھ پر الزام لگانے والے کے ساتھ کیا سلوک ہوا اور میرے ساتھ کیا ہوا؟ حسین حقانی نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 30  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں عدالتی احکامات پر پاکستان طلب کیے جانے کے احکامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے واپس بلائے جانے کے اصرار پر سازش کی بو آ رہی ہے، حسین حقانی نے کہاکہ عدالتی احکامات نہ صرف میرے لیے بلکہ باقی دنیا کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ حسین حقانی نے اس بات کو غلط قرار دیا کہ انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ وہ عدالت کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان جائیں گے۔

حسین حقانی نے دوران انٹرویو کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل جھوٹ ہے۔ اگر تو قانونی چارہ جوئی کا طریقہ کار رائج ضابطوں کے مطابق ہو اور مقدمے کی کوئی باقاعدہ کارروائی ہو تو میں تیار ہوں، سابق سفیر نے کہا کہ کسی بھی یک طرفہ کارروائی کو باقی دنیا قانونی نہیں سمجھتی اور میں بھی قانونی نہیں سمجھتا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک عدالتی تماشا لگایا گیا ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کی بین الاقوامی قانون میں کوئی وقعت نہیں اور مجھے اب تک کسی قسم کے کوئی عدالتی احکامات بھی موصول نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ پہلے بھی یہ تماشا لگایا گیا تھا، اس موقع پر بھی میمو گیٹ کا ایک ہنگامہ اور شور شرابہ ہوا۔ اُس کے بعد چار چیف جسٹس آئے لیکن انہوں نے سماعت تک نہیں کی۔ نشریاتی ادارے کو اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ساڑھے چھ سال بعد جب آپ دوبارہ مقدمہ کھولیں گے تو باقی دنیا کی نظر میں اس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی اور مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات بھی بین الاقوامی قانون کے تابع ہوتے ہیں۔ سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ یہ کارروائی اُس وقت شروع کی گئی تھی جب میں استعفیٰ دینے پاکستان گیا تھا اور سپریم کورٹ نے مجھے اور میرے وکیل کو سنے بغیر ہی یک طرفہ طور پر میرے ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اُس کے بعد سپریم کورٹ میں جو کارروائی ہوتی رہی اس میں کہا گیا کہ ایک کمیشن بنایا جائے اور اس وقت میں نے کہا تھا کہ اگر کمیشن کو میرے بیان کی ضرورت ہو تو میں بیان دینے کے لیے تیار ہوں۔

حسین حقانی نے کہا کہ وہ بیان میں نے دے دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پھر اُس پر جرح کے لیے بھی میں حاضر تھا کہ جس طرح میرے اوپر الزام لگانے والے کو بلایا گیا ہے ’’ویڈیو لنک‘‘کے ذریعے مجھے بھی بلایا جاتا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ عدلیہ یا حکومت پاکستان سے اپنے تحفظ کی گارنٹی چاہتے ہیں، جس کے جواب میں حسین حقانی نے کہا کہ میں اس رویے کو ہی غیر قانونی سمجھتا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں پاکستان لانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت کے حوالے سے احکامات ملے ہیں تو انہوں نے کہا کہ جی نہیں، بالکل نہیں، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ پچھلی دفعہ کہا گیا کہ مجھے نوٹس دیا گیا ہے جب کہ مجھے کوئی نوٹس نہیں ملا۔

موضوعات:



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…