میمو گیٹ سکینڈل، ’’پاکستان میں عدالتی تماشا لگایا گیا ہے‘‘ مجھ پر الزام لگانے والے کے ساتھ کیا سلوک ہوا اور میرے ساتھ کیا ہوا؟ حسین حقانی نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا

30  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں عدالتی احکامات پر پاکستان طلب کیے جانے کے احکامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے واپس بلائے جانے کے اصرار پر سازش کی بو آ رہی ہے، حسین حقانی نے کہاکہ عدالتی احکامات نہ صرف میرے لیے بلکہ باقی دنیا کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ حسین حقانی نے اس بات کو غلط قرار دیا کہ انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ وہ عدالت کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان جائیں گے۔

حسین حقانی نے دوران انٹرویو کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل جھوٹ ہے۔ اگر تو قانونی چارہ جوئی کا طریقہ کار رائج ضابطوں کے مطابق ہو اور مقدمے کی کوئی باقاعدہ کارروائی ہو تو میں تیار ہوں، سابق سفیر نے کہا کہ کسی بھی یک طرفہ کارروائی کو باقی دنیا قانونی نہیں سمجھتی اور میں بھی قانونی نہیں سمجھتا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک عدالتی تماشا لگایا گیا ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کی بین الاقوامی قانون میں کوئی وقعت نہیں اور مجھے اب تک کسی قسم کے کوئی عدالتی احکامات بھی موصول نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ پہلے بھی یہ تماشا لگایا گیا تھا، اس موقع پر بھی میمو گیٹ کا ایک ہنگامہ اور شور شرابہ ہوا۔ اُس کے بعد چار چیف جسٹس آئے لیکن انہوں نے سماعت تک نہیں کی۔ نشریاتی ادارے کو اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ساڑھے چھ سال بعد جب آپ دوبارہ مقدمہ کھولیں گے تو باقی دنیا کی نظر میں اس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی اور مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات بھی بین الاقوامی قانون کے تابع ہوتے ہیں۔ سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ یہ کارروائی اُس وقت شروع کی گئی تھی جب میں استعفیٰ دینے پاکستان گیا تھا اور سپریم کورٹ نے مجھے اور میرے وکیل کو سنے بغیر ہی یک طرفہ طور پر میرے ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اُس کے بعد سپریم کورٹ میں جو کارروائی ہوتی رہی اس میں کہا گیا کہ ایک کمیشن بنایا جائے اور اس وقت میں نے کہا تھا کہ اگر کمیشن کو میرے بیان کی ضرورت ہو تو میں بیان دینے کے لیے تیار ہوں۔

حسین حقانی نے کہا کہ وہ بیان میں نے دے دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پھر اُس پر جرح کے لیے بھی میں حاضر تھا کہ جس طرح میرے اوپر الزام لگانے والے کو بلایا گیا ہے ’’ویڈیو لنک‘‘کے ذریعے مجھے بھی بلایا جاتا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ عدلیہ یا حکومت پاکستان سے اپنے تحفظ کی گارنٹی چاہتے ہیں، جس کے جواب میں حسین حقانی نے کہا کہ میں اس رویے کو ہی غیر قانونی سمجھتا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں پاکستان لانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت کے حوالے سے احکامات ملے ہیں تو انہوں نے کہا کہ جی نہیں، بالکل نہیں، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ پچھلی دفعہ کہا گیا کہ مجھے نوٹس دیا گیا ہے جب کہ مجھے کوئی نوٹس نہیں ملا۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…