منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

گندے پانی سے جنازہ گزارنے کا از خود نوٹس کیس، پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے، چیف جسٹس

datetime 29  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس آف پاکستان نے گندے پانی سے جنازہ لے جانے کے از خود نوٹس کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ علاقہ میں گندگی کے ڈھیر ہیں‘ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے‘ بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ نے کرنا ہے‘ میں ایگزیکٹو کا معاون بننے کے لئے تیار ہوں اور مرد کیلئے کسی کو پکڑنے کے لئے بھی تیار ہوں‘ لوگوں کو اچھی زندگی کی فراہمی کی کوشش کریں۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں گندے پانی سے جنازہ لے جانے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نیمیونسپل کمیٹی سے کہا کہ چیئرمین صاحب آپ کے علاقہ میں یہ کیا ہورہا ہے سوا سال سے آپ نے ٹھیک نہیں کیا گندگی کے ڈھیر دیکھے ہیں آپ کے علاقہ میں قبضہ مافیا کی شکایات بھی ہیں۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی نے کہا کہ جب سے عہدہ سنبھالا ہے یہی حال ہے حالات بہتر ہورہے ہیں دو ہفتہ میں مزید تبدیلی آئے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سب کام میرے کرنے کے نہیں ہیں۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے۔ بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ نے کرنا ہے۔ بنیادی حقوق کے معاملات پر عدالت میں آتے ہیں تو مداخلت ہوجاتی ہے۔ ہسپتال کے معاملات پر ایگزیکٹو کام نہیں کرے گی تو نوٹس لینا مداخلت ہے؟ کیا بنیادی حقوق پر نوٹس لینا غلطی ہے سندھ میں چار ہزار سکول ہیں جہاں پانی تک دستیاب نہیں کیا یہ ہماری غلطی یا مداخلت ہے کہ میں تو ایگزیکٹو کا معاون بننے کے لئے تیار ہوں اور آپ کی مدد کے لئے کسی کو پکڑنے کے ئے بھی تیار ہوں۔ جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ ایم این اے رائو ا جمل صاحب آپ کے علاقہ میں کیا ہورہا ہے؟ جس پر ایم این اے نے کہا کہ یہ ذمہ داری میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیئرمین کی مدد کریں یہ آپ کا علاقہ ہے جس پر ایم این اے رائو اجمل نے کہا کہ میں چیئرمین میونسپل کمیٹی کو مکمل مدد فراہم کروں گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کی بہتری کے لئے علاقہ کا دورہ کریں اس میں ہماری ذاتی دلچسپی تو نہیں ہے۔ خود دیکھیں کیا وہاں سے جنازہ گزر سکتا ہے۔ یہ آپ کا علاقہ ہے مسائل آپ نے حل کرنے ہیں۔ ایم این اے رائو اجمل نے کہا کہ یہ ہمارا علاقہ ہی نہیں ہے بلکہ اس مٹی نے ہمیں عزت دی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کو اچھی زندگی کی فراہمی کی کوشش کریں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ سیوریج کا کام ابھی کرنا ہے ۔

عدلیہ نے حکم امتناع دے رکھا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سیوریج کا کام کریں حکم امتناع کی پرواہ نہ کریں۔ درخواست گزار نے کہا کہ اڈے کی زمین پر چیئرمین میونسپل کمیٹی کا قبضہ ہے چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے رپورٹ آنے دیں قبضہ ہوا تو واگزار کرالیں گے۔ عدالت نے چیئرمین میونسپل کمیٹی کو مسائل حل کرنے کے لئے ایک ماہ کا وقت دے دیا اور کہا کہ ماتحت عدالت سیوریج سے متعلق کیس ایک ہفتہ میں نمٹائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…