اسلام آباد(این این آئی)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے غیر معیاری اسٹنٹ کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی دو بڑے صوبوں میں مثالیں قائم کررہے ہیں تاہم ہو سکتا ہے کہ آئندہ ہفتے خیبر پختونخوا جاؤں۔ نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں غیر معیاری اسٹنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ دل، بلڈ پریشر اور شوگر کے مریضوں کیلئے ادویات کا نسخہ دیں، نسخہ ایسا ہونا چاہیے کہ 5 سو سے ایک ہزار روپے تک کی
ماہانہ ادویات آجائیں، ڈاکٹر کے پاس جائیں تو 5 سے7 ہزار کا نسخہ بنا دیتے ہیں۔دو بڑے صوبوں میں مثالیں قائم کردیں اب خیبر پختونخوا کا نمبر ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ دو بڑے صوبوں میں مثالیں قائم کررہے ہیں تاہم ہو سکتا ہے آئندہ ہفتے خیبر پختونخوا جاؤں، پنجاب حکومت نے کچھ معاملات کو آؤٹ سورس کیا ہے تاہم ڈائیلاسز کے اخراجات کو بھی نیچے لانا ہے جبکہ اب اسٹنٹ کا علاج 60 ہزار اور ایک لاکھ روپے میں ہوگا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتوں تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔