اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ نگار ہارون رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہاں انہوں نے منت سماجت کی فوجیوں کی، محترم، محترمہ اور خود وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے بھی منت سماجت کی کہ کسی طرح نواز شریف کے خلاف فیصلے دیر سے آئیں اور ان کے آئندہ اقتدار میں آنے کے چانسز مزید بڑھ سکیں۔
سینئر صحافی نے کہاکہ ان لوگوں نے پہلے فوج اور اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جب اس میں کامیابی حاصل نہ کر سکے تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی امریکہ تشریف لے گئے،جہاں انہوں نے نواز شریف کو بچانے کے لیے امریکہ کی منت سماجت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان سے صرف افغانستان میں تعاون چاہیے، اسی پر وہ چیختے اور شور بھی مچاتے ہیں تو وہ کون کر سکتا ہے؟ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکہ میں میاں نواز شریف کو بچانے کا کہا، سینئر صحافی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم ہیں لہٰذا انہیں وزیراعظم کی طرح سوچنا چاہیے، پارٹی کے چھوٹے سے کارندے کی طرح نہیں سوچنا چاہیے، یہ ہے مایوسی کی وجہ اور آگے الیکشن جیتنے کے لیے جی حضوری اکٹھے کیے تھے اب وہ بھاگ جائیں گے، انہوں نے کہا کہ جی حضوری تو صرف چڑھتے سورج کی پوجا کرتے ہیں اور ہمیشہ سے یہاں کرتے ہیں۔ یہاں راتوں رات یونینسٹ اور ری پبلک پارٹی بن جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس کلچر کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ اس کلچر کو جتنا دوسروں نے پروان چڑھایا اتنا ہی میاں نواز شریف نے بھی پروان چڑھایا۔ سینئر صحافی و تجزیہ نگار ہارون رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہاں انہوں نے منت سماجت کی فوجیوں کی، محترم، محترمہ اور خود وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے بھی منت سماجت کی کہ کسی طرح نواز شریف کے خلاف فیصلے دیر سے آئیں اور ان کے آئندہ اقتدار میں آنے کے چانسز مزید بڑھ سکیں۔ سینئر صحافی نے کہاکہ ان لوگوں نے پہلے فوج اور اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جب اس میں کامیابی حاصل نہ کر سکے تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی امریکہ تشریف لے گئے