اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس نے وفاقی دارالحکومت کے علاقے آبپارہ میں حساس ادارے کے باہر سڑک کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے سے آج جمعہ کو رپورٹ طلب کر لی ہے، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بتایا جائے سڑک کس قانون کے تحت کس نے بند کی، سکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔جمعرات کے روز چیف جسٹس نے یہ نوٹس میریٹ اور سرینا ہوٹل کے سامنے سڑک کی بندش سے متعلق کیس
کی سماعت کے دوران لیا ہے ، کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیکورٹی کے نام پر سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، جہاں سکیورٹی خدشات ہیں وہاں سکیورٹی بڑھائی جائے، قانون سب کیلیے برابر ہے، میریٹ ہوٹل کے وکیل نعیم بخاری نے موقف اختیار کیا کہ میریٹ ہوٹل کے باہر سے تجاوزات ہٹانے سے پہلے ہمیں سنا نہیں گیا،تو چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے سڑکیں اور راستے کھلوانے ہیں، آبپارہ پہنچ چکے ہیں، آپ ابھی میریٹ میں بیٹھے ہیں، نعیم بخاری نے کہا کہ دہشت گردی ختم نہیں ہوئی، تو چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ خیر کرے گا دہشت گردی ختم ہو رہی ہے دوران سماعت ایک وکیل نے استدعا کی کہ راولپنڈی کینٹ میں بھی کئی سڑکیں بند ہیں،اس معاملے کو بھی دیکھا جائے، تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایک درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دیں اس معاملے کو بھی دیکھ لیں گے،بعد ازاں عدالت آبپارہ میں حساس ادارے کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے سڑک کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی سے رپورٹ طلب کر لی اور حکم دیا کہ بتایا جاے سڑک کس قانون کے تحت کس نے بند کی سی ڈی بتائے ادارے نے خود کتنی تجاوزات کر رکھی ہیں، سی ڈی کا کام تجاوزات ختم کرنا ہے نا کہ تجاوزات کرنا۔