بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شریف خاندان کو بڑی خوشخبری مل گئی۔۔واجد ضیا کی ساری محنت اور کئے کرائے پر پانی پھر گیا، احتساب عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ پر فیصلہ سنا دیا

datetime 15  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جےآئی ٹی رپورٹ کو بطورثبوت پیش کرنے کے اعتراض پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، جے آئی ٹی رپورٹ کا غیر متعلقہ حصہ ریکارڈ کا حصہ نہیں بنے گا، جے آئی ٹی میں ریکارڈ گواہوں کے بیانات عدالت میں قلمبند نہیں ہونگے، جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ کو ریکارڈ پر نہ لانے کی مریم نواز کی درخواست جزوی طور پر منظورکر لئے، واجد ضیا پر نواز شریف کے

اعتراضات بھی نوٹ کئے جائیں گے، جج محمد بشیر۔ تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ کو بطور ثبوت پیش کرنے کے مریم نواز کے اعتراض پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کی استدعا جزوی طور پر منظور کر لی ہے۔ جج محمد بشیر نے فیصلہ میں کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا غیر متعلقہ حصہ ریکارڈ کا حصہ نہیں بنے گا اور تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل جے آئی ٹی رپورٹ کے حصے کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا جبکہ جے آئی ٹی میں ریکارڈ گواہوں کے بیانات عدالت میں قلمبند بھی نہیں کئے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ مریم نوازکے وکیل نے احتساب عدالت میں قانونی حوالے دیتے ہوئے کہا کہ صرف والیم 3، 4 اور5 ہی اس کیس سےمتعلق ہیں جبکہ جے آئی ٹی رپورٹ کے دیگروالیم، کئی شہادتیں قابل قبول نہیں ہیں۔امجد پرویز نے کہا کہ تفتیشی خود سے بنائی دستاویزات کوشواہد کے طورپرپیش نہیں کرسکتا، جے آئی ٹی رپورٹ کی صداقت کوچیلنج کرنے کا حق سپریم کورٹ نے دیا۔مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ جےآئی ٹی کا کون سا والیم کس ریفرنس سے متعلقہ ہے یہ عدالت نے دیکھنا ہے جبکہ نیب پراسکیوٹر کی جانب سے مریم نوازکے وکیل کے اعتراض پر مخالفت کی گئی۔نیب پراسیکیوٹرسردار مظفر نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ ہمارے پبلک دستاویزات ہیں اور ہمارا اہم ترین ثبوت ہے، 3 والیم متعلقہ ہیں تو باقی کیوں نہیں؟

انہوں نے کہا کہ واجد ضیاء کبھی بھی جے آئی ٹی کے تحقیقاتی افسرنہیں رہے، اس حوالے سے وکیل صفائی کےاعتراضات غیرمتعلقہ ہیں۔شریف خاندان کے خلاف پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء آج اپنا بیان دوبارہ قلمبند کروائیں گے، گزشتہ سماعت پر واجد ضیا کا بیان مکمل نہ ہو سکا تھا۔واجد ضیاء اصل رپورٹ کے ساتھ احتساب عدالت میں پیش ہوں گے جہاں مریم نواز کے وکیل امجد پرویز

کی جرح کے بعد نوازشریف کے وکیل ان پر جرح کریں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر جے آئی سربراہ واجد ضیاء نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں الگ الگ مواد دینے میں مشکل درپیش ہے ایک ساتھ جے آئی ٹی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ کاحصہ بنایا جائے۔مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ مکمل

عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنائی جاسکتی، رپورٹ کا بڑا حصہ تجریوں، تبصروں پرمشتمل ہے۔خیال رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ 21 مارچ کوفلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں بیان قلمبند کراوئیں گے، ان تینوں ریفرنسز میں واجد ضیاء کے سوا نیب کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…