اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف کو جیل ہوئی تو ان کے بغیر الیکشن میں جائیں گے ، 2002 میں میاں نواز شریف کی غیر موجودگی میں سیاست کو زندہ رکھا تھا ،الیکشن 2018 میں بیانیہ نواز شریف کا ہی رہے گا، نواز شریف کی مقبولیت نے عمران اور زرداری کو ملنے پر مجبور کر دیا ہے ، آصف زرداری سے ہاتھ ملا کر عمران خان نے اپنا نقصان کیا ہے ،
سکرپٹ کی بجائے عوامی رائے کی فوقیت ہونی چاہیے ، پیپلز پارٹی کا بلوچستان میں کوئی ووٹ نہیں تھا پھر بھی وہاں سے ان کے سینیٹرز منتخبہو گئے ،سب کہہ رہے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے ، سیاہی اور جوتے پھینکنا انتخابی مہم سے روکنے کی کوشش ہے ، سفیر کی تعیناتی عدلیہ یا فوج کا نہیں بلکہ ایگزیکٹو کا استحقاق ہے ۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اپنے ووٹ کو عزت دینی ہو گی یہ ہمارا دو ٹوک موقف ہے کہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ووٹ کی حرمت کو پامال کسی صورت نہیں کیا جانا چاہیے ۔ عدالت کے فیصلوں پر ہم نے فوری طور پر عملدرآمد کیا مگر اس فیصلے سے اختلاف رائے کا حق رکھتے ہیں ،۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عوام سے بھی اپنے ساتھ ناانصافی پر فیصلہ لینا چاہتے ہیں ۔ ہماری عوامی پذیرائی سے ثابت ہو رہا ہے کہ ہمارا بیانیہ درست ہے، ہمارے نزدیک اصل فیصلہ عوام کا ہو گا ، ہماری سیاسی زندگی کو عوام کی حمایت حاصل ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نواز شریف کو جیل ہوئی تو ان کے بغیر الیکشن میں جائیں گے ۔ 2002 میں میاں نواز شریف کی غیر موجودگی میں سیاست کو زندہ رکھا تھا ۔الیکشن 2018 میں بیانیہ نواز شریف کا ہی رہے گا۔ نواز شریف کی مقبولیت نے عمران اور زرداری کو ملنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سے ہاتھ ملا کر عمران خان نے اپنا نقصان کیا ہے ۔ سکرپٹ کی بجائے عوامی رائے کی فوقیت ہونی چاہیے ۔،
پیپلز پارٹی کا بلوچستان میں کوئی ووٹ نہیں تھا پھر بھی وہاں سے ان کے سینیٹرز منتخب ہو گئے ۔سب کہہ رہے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے ، سیاہی اور جوتے پھینکنا انتخابی مہم سے روکنے کی کوشش ہے ۔تاریخ میں جن کے راستے روکے گئے خدا نے ان کے راستے بنائے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سفیر کی تعیناتی عدلیہ یا فوج کا نہیں بلکہ ایگزیکٹو کا استحقاق ہے ۔ سول سرونٹ ، ریٹائرڈ فوجی افسر سفیر لگ سکتے ہیں تو کارپوریٹ کیوں نہیں لگ سکتے ۔ قانون میں اس کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے ۔
بھارت کے ساتھ بگڑتے تعلقات اور بھارت میں پاکستانی سفیروں کے ساتھ ناروا سلوک سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات انتہائی خراب سطح پر چل رہے ہیں ۔ تاریخ میں کبھی اتنی زیادہ لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزیاں نہیں کی گئیں جتنی اب کی جا رہی ہیں ۔بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ اکثر چلتا رہتا ہے ۔ بھارت میں بھی ہمارے سفارت کاروں کو تنگ کیا جا رہا ہے ۔ بھارت سرکار ہماری دشمنی میں ہر حد سے گزرتا جا رہا ہے ۔ سفیر مہمان ہوتے ہیں اور مہمانوں کی خدمت سب پر لازم ہے مگر بھارت بد قسمتی سے اس ذمہ داری سے بھی انحراف کر رہا ہے ۔