جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

سینٹ میں لڑائی اور حملہ، وزیراعظم شاہد خاقان کے بیٹے عبداللہ خاقان نے پی ٹی آئی رہنما کا گلا دبا دیا

datetime 12  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) صادق سنجرانی کے چیئرمین سینٹ منتخب ہونے کے بعد بات بڑھ گئی، وزیراعظم شاہد خاقان کے بیٹے عبداللہ خاقان نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق کا گلا دبا دیا، ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل نے کہا کہ میں خاموشی سے بیٹھا ہوا تھا کہ گیلری سے ن لیگ والوں کی آواز آئی، نواز شریف تیرے جانثار بے شمار، اسی طرح پیپلز پارٹی والوں کی آواز آئی کہ زرداری سب سے بھاری،

اس موقع پر میں نے بھی عمران خان اور تحریک انصاف زندہ باد کے نعرے لگائے، یہ آؤٹ سائیڈر یہاں بیٹھا ہوا تھا اس نے فوراً میرا گلا پکڑ لیا۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے وزیراعظم کے صاحبزادہ عبداللہ عباسی نے ان کا گلا دبایا۔ ایوان میں موجود ذرائع کا بھی یہی کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بیٹے عبداللہ عباسی نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل کا گلا دبانے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ اور سلیم مانڈوی والا نے ڈپٹی چیئرمین کا حلف اٹھا لیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57 ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے،انتخاب مکمل ہونے کے بعد سینٹ ہال میں ہاتھاپائی شروع ہوگئی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینٹ ہال میں وزیراعظم کے رشتے دار اور تحریک انصاف کے ایک رہنما میں شدید تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی شروع ہوگئی، جس کے بعد سیکورٹی کو طلب کرلیاگیا اور صورتحال کو کنٹرول کیا گیا، واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے سلسلے میں کارروائی مکمل کی جارہی تھی کہ اس موقع پر لڑائی شروع ہوگئی،اس انتخاب کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ مقابلہ انتہائی کانٹے دار ہوگا جبکہ نتیجہ اس کے بالکل برعکس ہی نکلا، صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے کے لئے 52ووٹوں کی ضرورت تھی جبکہ انہوں نے مطلوبہ تعداد سے بھی 5 ووٹ زیادہ حاصل کئے

اس طرح حکمران جماعت کے امیدوار راجہ ظفرالحق کو سرپرائز شکست کا سامناکرنا پڑ گیا، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا الیکشن مقررہ وقت پر شروع ہوا، جس میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے عثمان کاکڑ جبکہ پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینٹ کیلئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا مدمقابل تھے۔

پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب رضا نے سینٹ الیکشن کنڈکٹ کروائے جبکہ پہلا ووٹ حافظ عبدالکریم نے ڈالا۔ پولنگ ختم ہونے کے بعد گنتی کے عمل میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار صادق سنجرانی جو کہ چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے امیدوار تھے نے میدان مار لیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا منتخب ہو گئے ہیں، انہیں 54 ووٹ پڑے اور ان کے مخالف عثمان کاکڑ کو 44 ووٹ حاصل ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…