ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

سینٹ میں لڑائی اور حملہ، وزیراعظم شاہد خاقان کے بیٹے عبداللہ خاقان نے پی ٹی آئی رہنما کا گلا دبا دیا

datetime 12  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک) صادق سنجرانی کے چیئرمین سینٹ منتخب ہونے کے بعد بات بڑھ گئی، وزیراعظم شاہد خاقان کے بیٹے عبداللہ خاقان نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق کا گلا دبا دیا، ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل نے کہا کہ میں خاموشی سے بیٹھا ہوا تھا کہ گیلری سے ن لیگ والوں کی آواز آئی، نواز شریف تیرے جانثار بے شمار، اسی طرح پیپلز پارٹی والوں کی آواز آئی کہ زرداری سب سے بھاری،

اس موقع پر میں نے بھی عمران خان اور تحریک انصاف زندہ باد کے نعرے لگائے، یہ آؤٹ سائیڈر یہاں بیٹھا ہوا تھا اس نے فوراً میرا گلا پکڑ لیا۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے وزیراعظم کے صاحبزادہ عبداللہ عباسی نے ان کا گلا دبایا۔ ایوان میں موجود ذرائع کا بھی یہی کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بیٹے عبداللہ عباسی نے تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق خلیل کا گلا دبانے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ اور سلیم مانڈوی والا نے ڈپٹی چیئرمین کا حلف اٹھا لیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57 ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے،انتخاب مکمل ہونے کے بعد سینٹ ہال میں ہاتھاپائی شروع ہوگئی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینٹ ہال میں وزیراعظم کے رشتے دار اور تحریک انصاف کے ایک رہنما میں شدید تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی شروع ہوگئی، جس کے بعد سیکورٹی کو طلب کرلیاگیا اور صورتحال کو کنٹرول کیا گیا، واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے سلسلے میں کارروائی مکمل کی جارہی تھی کہ اس موقع پر لڑائی شروع ہوگئی،اس انتخاب کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ مقابلہ انتہائی کانٹے دار ہوگا جبکہ نتیجہ اس کے بالکل برعکس ہی نکلا، صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے کے لئے 52ووٹوں کی ضرورت تھی جبکہ انہوں نے مطلوبہ تعداد سے بھی 5 ووٹ زیادہ حاصل کئے

اس طرح حکمران جماعت کے امیدوار راجہ ظفرالحق کو سرپرائز شکست کا سامناکرنا پڑ گیا، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا الیکشن مقررہ وقت پر شروع ہوا، جس میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے عثمان کاکڑ جبکہ پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینٹ کیلئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا مدمقابل تھے۔

پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب رضا نے سینٹ الیکشن کنڈکٹ کروائے جبکہ پہلا ووٹ حافظ عبدالکریم نے ڈالا۔ پولنگ ختم ہونے کے بعد گنتی کے عمل میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار صادق سنجرانی جو کہ چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے امیدوار تھے نے میدان مار لیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا منتخب ہو گئے ہیں، انہیں 54 ووٹ پڑے اور ان کے مخالف عثمان کاکڑ کو 44 ووٹ حاصل ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…