جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

ن لیگ کی لنکا آخری وقت پر کس نے ڈھائی؟ وہ کون تھے جنہوں نے وعدہ کرنے کے بعد بھی ن لیگ کو ووٹ نہ دیا اور صادق سنجرانی کامیاب ہوگئے، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ن لیگ کی لنکا آخری وقت پر کس نے ڈھائی؟ وہ کون تھے جنہوں نے وعدہ کرنے کے بعد بھی ن لیگ کو ووٹ نہ دیا اور صادق سنجرانی کامیاب ہوگئے، چونکا دینے والے انکشافات، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا ہے کہ آکری وقت میں ن لیگ کے اپنے اتحادیوں نے ہی اس کو دھوکہ دیا اور ووٹ دینے کا فیصلہ بدل لیا انہوں نے دعویٰ کیا کہ ممکنہ طورپر ن لیگ کو ووٹ دینے کا وعدہ کرکے پھرنے والوں میں ایم کیو ایم اور فاٹا کے سینیٹرز شامل ہیں

جنہوں نے آخری وقت میں ن لیگ کا ساتھ چھوڑ کر اپوزیشن کے امیدوار صادق سنجرانی کو ووٹ دے کر چیئرمین سینٹ منتخب کروانے میں اہم ترین کردار اداکیا تاہم سہیل وڑائچ نے کہا کہ ان کے خیال میں ن لیگ کے کسی سینیٹر نے صادق سنجرانی کو ووٹ نہیں دیا ہوگا۔قبل ازیں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ کے عہدے کا حلف اُٹھالیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے ،اس انتخاب کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ مقابلہ انتہائی کانٹے دار ہوگا جبکہ نتیجہ اس کے بالکل برعکس ہی نکلا ، صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے کے لئے 52ووٹوں کی ضرورت تھی جبکہ انہوں نے مطلوبہ تعداد سے بھی 5ووٹ زیادہ حاصل کئے اس طرح حکمران جماعت کے امیدوار راجہ ظفرالحق کو سرپرائز شکست کا سامناکرنا پڑ گیا،چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا الیکشن مقررہ وقت پر شروع ہوا ، جس میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے عثمان کاکڑ جبکہ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینٹ کیلئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا مدمقابل تھے۔پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب رضا نے سینٹ الیکشن کنڈکٹ کروائے جبکہ پہلا ووٹ حافظ عبدالکریم نے ڈالا۔ پولنگ ختم ہونے کے بعد گنتی کے عمل میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار صادق سنجرانی جو کہ چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے امیدوار تھے نے میدان مار لیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…