اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے ایوان بالا میں ووٹنگ جاری ہے ،103 ارکان اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔تمام اراکین خفیہ رائے شماری کے ذریعے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے نامزد امیدواروں کو ووٹ دے رہے ہیں۔خفیہ ووٹنگ شروع ہوئی تو سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا،حکمراں اتحاد کی جانب سے چیئرمین سینٹ کے لئے راجا ظفرالحق اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے
عثمان کاکڑ مدمقابل ہیں جب کہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی چیئرمین سینٹ اور سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کے لئے انتخابی دوڑ کا حصہ ہیں۔اپوزیشن اتحاد کے صادق سنجرانی کو تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔جب کہ مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کے نامزد امیدوار راجا ظفرالحق کو نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، مسلم لیگ فنکشنل، جماعت اسلامی اور فاٹا سے 2 آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔دوسری جانب اپوزیشن اتحاد میں شامل ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین کے لئے نامزد سلیم مانڈوی والا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈار آج کی ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں اس لیے 103 سینیٹرز پر مشتمل ایوان میں 52 ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار چیئرمین سینیٹ بن جائے گا۔سینٹ قواعد کے مطابق اکثریتی ووٹ لینے والا امیدوار ہی کامیاب ہوگا جس کے لئے 53 ووٹوں کا حصول ضروری نہیں، مقابلہ برابر ہونے پر کسی امیدوار کے اکثریت لینے تک ووٹنگ جاری رہے گی۔