دمشق(نیوزڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک فوج عفرین کے قریب پہنچ گئی ہے جو کسی بھی لمحے شہر کے شمال اور مغرب کی سمت سے اندر داخل ہوسکتی ہے جبکہ شام کے کرد اکثریتی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا کرد پروٹیکشن یونٹس نے عفرین کا محاصرہ کیے جانے کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے کرد اکثریتی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا کرد پروٹیکشن یونٹس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں ترک فوج کی جانب سے عفرین کا محاصرہ کیے جانے کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ کرد پروٹیکشن یونٹس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ ترک فوج شہر سے 10 سے 15 کلو میٹر کی دوری پر ہیں۔دوسری جانب سیرین ڈیموکریٹک فورس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ داعش کے خلاف لڑنیوالے 1700 جنگجوؤں کو عفرین میں ترک فوج کے خلاف لڑائی کے لیے بھجوانے کی تیاری کی گئی ہے۔درایں اثناء ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے دعویٰ کیا کہ ترک فوج عفرین کے قریب پہنچ گئی ہے جو کسی بھی لمحے شہر کے شمال اور مغرب کی سمت سے اندر داخل ہوسکتی ہے۔عفرین سے 20 کلو میٹر دور تزویراتی علاقے جندیرس پرقبضے کے بعد ایک بیان میں صدر ایردوآن نے کہا کہ ہمارا اصل ٹارگٹ عفرین ہے۔ ہم نے عفرین کا محاصرہ کرلیا ہے اور ہم اللہ کے حکم سے کسی بھی وقت شہر کے اندر داخل ہوسکتے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک فوج عفرین کے قریب پہنچ گئی ہے جو کسی بھی لمحے شہر کے شمال اور مغرب کی سمت سے اندر داخل ہوسکتی ہے جبکہ شام کے کرد اکثریتی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا کرد پروٹیکشن یونٹس نے عفرین کا محاصرہ کیے جانے کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔