نقیب اللہ قتل کیس ٗراؤ انوار کہاں ہے؟آئی ایس آئی اور ایم آئی نے کیارپورٹ دی؟سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت، حیرت انگیز انکشافات

5  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان میں ماورائے عدالت از خود نوٹس کی سماعت کے دوران جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیے جانے والے نقیب اللہ محسود کیس میں مفرور ملزم سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کو تلاش کرنے سے متعلق خفیہ ایجنسیوں کو ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیاہے ۔پیر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران انسپکٹر جنرل سندھ پولیس،

جوائنٹ سیکریٹری وزارت دفاع، نقیب اللہ محسود کے وکیل اور دیگر حکام پیش ہوئے۔سماعت کے دوران انٹیلی جنس بیور (آئی بی)کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی، تاہم انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ راؤ انوار کی گرفتاری میں کوئی پیش رفت یا کامیابی ہوئی یا نہیں؟ جس پر اے ڈی خواجہ نے جواب دیا کہ نقیب اللہ قتل میں ملوث ڈی ایس پی گرفتار ہوگیا ہے لیکن راؤ انوار تاحال مفرور ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آپ کو تمام سیکیورٹی اداروں کی مدد فراہم کی تھی، اس کے باوجود ملزم کیوں گرفتار نہیں ہوا؟ آپ نے تمام سیکیورٹی اداروں سے کیا معاونت لی؟ جس پر آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ تمام اداروں سے راؤ انوار کی تلاش کیلئے مدد مانگی تھی، ساتھ ہی راؤ انوار کی لوکیشن، واٹس ایپ کال اور میسیجز کے حوالے سے بھی معلومات مانگی تھی لیکن کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی۔سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ راؤ انوار سے متعلق انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ عدالت میں جمع ہوچکی ہے جس کے مطابق آئی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ پولیس کی تفتیشی ٹیم سے رابطے میں ہیں اور آئی بی نے مفرور ملزم کی فون کالز کا تکنیکی جائزہ لیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا

کہ آئی بی کی رپورٹ میں تو کچھ بھی اس کا ذکر نہیں اور آئی ایس آئی کی رپورٹ کہاں ہے؟نجی ٹی وی کے مطابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی ایس آئی کی رپورٹ اب تک نہیں آئی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کی رپورٹ کیوں نہیں آئی؟ وضاحت کریں۔اس دوران عدالت میں کچھ دیر کا وقفہ ہوا، بعد ازاں مختصر وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی نے سندھ پولیس سے تعاون کیا ہے جس پر چیف جسٹس نے پوچھا

کہ عدالتی حکم کی تعمیل کیوں نہیں ہوئی؟اس موقع پر عدالت میں موجود جوائنٹ سیکریٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی نے رپورٹ کے لیے وقت مانگا ہے، اگر ایک ہفتہ مل جائے تو ان اداروں کی رپورٹ آجائے گی جس پر عدالت نے دونوں اداروں کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔سماعت کے دوران عدالت نے ایف سی سے بھی راؤ انوار کی تلاشی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی کی رپورٹ نہ آئی تو ذمہ دار ادارے کا متعلقہ افسر ہوگا ٗ ہمیں بھی نقیب اللہ محسود کے قتل کا دکھ اور تکلیف ہے،

اس معاملے پر سیاست نہیں ہوگی۔عدالت میں سماعت کے دوران نقیب اللہ کا کیس لڑنے والے این جی او کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا لگتا ہے کہ راؤ انوار کا کوئی ساتھی ان کی مدد کر رہا ہے لہٰذا میری استدعا ہے کہ راؤ انوار کی ایئر پورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جائیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چاہتے ہیں راؤانوار کی حاضری یقینی بنائی جائے،

فوٹیج لے کر شناخت کریں ٗبندے ہم بلالیں گے۔سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ شہریار قاضی بھی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ راؤ انوار کی دوہری شہریت نہیں ہے اور ہم نے اس بارے میں چیک بھی کیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ راؤ انوار کا اقامہ تو ہے۔بعد ازاں عدالت نے آئی ایس آئی اور ایم آئی کو راؤ انوار سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…