اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایل ڈی اے پلازہ میں آتشزدگی، آگ سابق ڈی جی ایل ڈی اے اور آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں کرپشن کے الزام میں نیب کے ہاتھوں گرفتار افسر احد چیمہ کے دور میں لگی، آگ شارٹ سرکٹ سے نہیں لگی، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میںانکشاف، رپورٹ آنے سے پہلے ہی تحقیقاتی کمیٹی کے دو ارکان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ نجی ٹی وی 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2014میں
ایل ڈی اے پلازہ میں لگنے والی آگ سے میٹرو بس منصوبے کا ریکارڈ، ریکوری اور الاٹمنٹ کے کاغذات جل گئے تھے۔ ایل ڈی اے پلازہ میں آتشزدگی سابق ڈی جی ایل ڈی اے اور آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں کرپشن کے الزام میں نیب کے ہاتھوں گرفتار افسر احد چیمہ کے دور میں لگی۔ رپورٹ کے مطابق ایل ڈی اے پلازہ میں آتشزدگی کی تحقیقات کرنے والے کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف سامنے آیا تھا کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث نہیں لگی۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے جب کچھ مندرجات سامنے آئے تو تحقیقاتی رپورٹ آنے سے پہلے ہی تحقیقاتی کمیٹی کے دو ارکان کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس آتشزدگی میں نواز شریف اور شہباز شریف کے دور کے بلاکوٹہ الاٹمنٹ کا ریکارڈ بھی جل گیا تھا۔ 1985سے 2012تک بلا کوٹہ کی مد میں پلاٹوں کی تقسیم ہوئی اور یہ پلاٹ 1500سے بڑھ کر چودہ ہزار ہو گئے تھے۔ آتشزدگی کے بعد بچ جانے والے ریکارڈ کو جوہر ٹائون میں ایل ڈی اے کے بننے والے آفس میں بھی منتقل نہیں کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 2014میں ایل ڈی اے پلازہ میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا ۔ آگ کو بجھانے کیلئے آرمی کے ہیلی کاپٹرز نے بھی ریسکیو مشن میں حصہ لیا تھا۔ آگ کی لپٹیں اور دھواں دور دور تک دیکھا جا سکتا تھا۔