لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب میں بیوروکریسی کی جانب سے تالہ بند ہڑتال نے سارے ملک میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے ۔ آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد کئی انکشافات بھی سامنے آرہے ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام کے اینکر کامران شاہد نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آشیانہ ہائوسنگ سکیم کاپروجیکٹ دینے پر کاسا ڈویلپر کمپنی نے چار اشخاص کو32کنال کے پلاٹ دئیے۔ یہ پلاٹ احد چیمہ، ان کے کزن اور بہن سدرہ چہمہ کو دئیے گئے۔
کامران شاہد نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کاسا ڈویلپر دراصل پیراگون کی فرنٹ کمپنی ہے ۔ کاسا ڈویلپر سی فور کلاس کے اندر کمپنی رجسٹرڈ ہوئی کمپنی اتنا بڑا کنٹریکٹ لے ہی نہیں سکتی، اس کی اتنی لمٹ ہی نہیں ہے، سارے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسے چودہ ارب کا پراجیکٹ دیا گیا ہے، اس کو کس طرح ڈی جی نے منظور کر دیا، اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ان کو بتیس کنال کے پلاٹ ملے ہیںان پلاٹوں کے پیسے پیراگون نے دیے ہیں۔ احد چیمہ بتائیں کہ کس طرح ان کے بھائی ، ان کی بہن اور ان کے کزن کو بتیس کنال زمین بغیر پیسے ٹرانسفر کیے مل گئی۔پنجاب میں بیوروکریسی کی ہڑتال ، تالہ بندی اور گروپ بندی کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کامران شاہد کا کہنا تھا کہ ب کو ان افسران نے یرغمال نہیں بنایا جب کہ پنجاب حکومت کے کہنے پر یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔پنجاب کی پولیس اور بیورو کریسی پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا ہولڈ ہے، کل چیف سیکرٹری نے خفیہ اجلاس بلایا تھا اور یہ اسی کے اندر طے ہوا ہے کہ کس طرح شور شرابا کرنا ہے، اصل مسئلے سے لوگوں کی توجہ ہٹانی ہے، اصل مسئلہ یہ ہے کہ اکسٹھ ہزار لوگوں نے آشیانہ سکیم کے لیے کئی سال پہلے ایک ایک ہزار روپے جمع کرائے، اکسٹھ ملین روپے گورنمنٹ کے کھاتے میں گئے اور آج تک ایک اینٹ بھی اس سکیم میں نہیں لگائی گئی، اس مسئلے کو دبانے کے لیے اور احد چیمہ کے علاوہ اس میں
کون کون لوگ پکڑے جائیں گے، یہ سب کرنے کے لیے سارا کچھ کیا جا رہا ہے، چیف سیکرٹری نے خفیہ میٹنگ کی ہے، اس میں بیورو کریسی کو بٹھا کر جو بریفنگ دی ہے یہ سب اسی کے نتیجے میں ہو رہا ہے تاکہ عوام کی توجہ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم سے توجہ ہٹا دی جائے، سینئر تجزیہ کار کامران شاہد نے کہا کہ ریاست نیب پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے، بڑے بھائی (نواز شریف)عدالت پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور چھوٹے بھائی (شہباز شریف)نیب پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔