منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف ایک اور شو کاز نوٹس

datetime 24  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک ریفرنس کا سامنے کرنے والے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کے خلاف اہم آئینی ادارے کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کرنے پر شو کاز نوٹس جاری کردیا گیا۔وفاقی دارالحکومت کی عدالتِ عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف جاری ہونے والے شوکاز نوٹس میں بتایا گیا کہ ان کا تبصرہ بادی النظر میں اہم آئینی ادارے کے احترام کو کمزور کرتا ہے۔خیال رہے کہ ایس جے سی ایک

سپریم آئینی ادارہ آرٹیکل 209 کے تحت بنایا گیا ہے جو جج صاحبان اور اہم سرکاری عہدوں کے پر فائز ہونے والی شخصیات کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرتا ہے۔یاد رہے کہ 22 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انہوں نے جج صاحبان کے خلاف 43 ریفرنسز نمٹادیے ہیں، تاہم رواں برس جون تک تمام ریفرنسز نمٹادیے جائیں گے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف تازہ شو کاز نوٹس ایڈووکیٹ کلثوم خلیق کے توسط سے رکنِ قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے جمع کرائے گئے ریفرنس پر جاری کیا گیا۔جمشید دستی کی جانب سے دائر ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ فیض آباد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے دیے گئے دھرنے سے متعلق ایک سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دھرنا دینے والی مذہبی جماعتوں اور وفاقی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے پر اعتراض اٹھایا تھا جس میں مسلح افواج کی جانب اہم کردار ادا کیا گیا تھا۔مذکورہ ریفرنس کا مکمل جائزہ لینے کے بعد رواں ماہ 6 فروری کو ایس جے سی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں یہ رائے دی گئی کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے ایک ریٹائرڈ ملازم کی جانب سے بھی دائر ریفرنس کا بھی سامنا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عدالتِ عالیہ کے جج نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بغیر اجازت رنگ و روغن کروایا۔جسٹس شوکت عزیر صدیقی نے اپنے خلاف دائر ریفرنس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی تھی جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ ایس جے سی ریفرنس کا اوپن کورٹ

میں ٹرائل کرے۔مذکورہ پٹیشن سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم ہونے والے پانچ رکنی بینچ کے سامنے زیر التوا ہے، جبکہ اس پٹیشن کی گزشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے درخواست کی گئی تھی کہ اس پٹیشن کے حوالے سے نیا بینچ تشکیل دیا جائے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ انہوں نے کچھ بھی نہیں چھپایا ان کی عزت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔نئے شوکاز نوٹس

میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی سے ایس جے سی سیکریٹریٹ میں 14 روز کے اند جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔شو کاز نوٹس کے مطابق اگر جسٹس شوکت عزیز صدیقی جواب جمع کرانے میں ناکام ہوئے تو یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس جواب دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، لہذا ایس جے سی ان کے خلاف کارروائی کو آگے بڑھائے گا، جبکہ یہ معاملہ 7 مار کو ایس جے سی کے اجلاس میں بھی اٹھایا جائے گا۔شوکاز نوٹس میں

کہا گیا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا تبصرہ اسلام آباد دھرنے کو ختم کرنے کے لیے ہونے والے معاہدے میں سوالات اٹھانے کے مترادف ہے اس میں اہم سرکاری ادارے بھی شامل تھے۔نوٹس میں بتایا گیا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا یہ رویہ ایس جے سی کے جج صاحبان کے حوالے سے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…