میانوالی(آن لائن)گھر سے بھاگ کر ترکی جانے والے پشاور کے سات نوجوان چشمہ چیک پوسٹ پر پولیس نے پکڑ لیئے تفتیش کے لیئے تھانے منتقل ایک نوجوان کے میسینجر پر ترکی میں ایک انسانی سمگلر سے رابطے تھے بچوں کو پورنو گرافی میں استعمال کیئے جانے کا پروگرام تھا معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ روز کندیاں پولیس کو کے پی کے سے اطلاع ملی کہ پشاور کے سات بچے گھر سے بے روزگاری سے پریشان ہو کر براستہ پنڈیچشمہ ڈیرہ
اورکوئیٹہ کے راستے ایران سے ترکی جانا چاہتے ہیں جس پر پولیس نے ایک بس کو چشمہ چیک پوسٹ پر روکا تو مذکورہ بالہ نوجوان 15سالہ شاہد،22 سالہ عمران11سالہ جاوید،15ساجد،15سالہ یمن13 سالہ ساحل اور وہاب موجود پائے گئے وہاب کے ترکی میں ایک موجود شخص اسماعیل سے میسینجر پر رابطے تھے جو کہ باقی دوستوں کو ترکی غیر قانونی لے جانا چاہتا تھا مگر گھر والوں کی کے پی کے اور پنجاب پولیس کو اطلاع دینے پر چشمہ چیک پوسٹ پر دھر لیئے گئے جنہیں کندیاں پولیس کے حوالے کر دیا گیا جہاں پر تفتیش کے بعد انہیں والدین کے حوالے کر دیا گیا بچوں کے والدین نے کندیاں پولیس کے ایس ایچ او محمد وقاص کا انکی حوالگی پر انکا اور پنجاب پولیس کا شکریہ ادا کیا بعض ذرائع نے بتایا ہے کہ ان بچوں کو ترکی میں پورنو گرافی کے مکروہ دھندے میں استعمال کیا جانا تھا مگر وہ پولیس کے ہتھے چڑھ کر بچ گئے اور اگر وہ کسی نہ کسی طرح ترکی پہنچ جاتے تو پھر انکی وطن واپسی ایک خواب بن جاتی۔واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی کئی واقعات ایسے رونما ہوچکے ہیں جب انسانی سمگر شہریوں کو حسین خواب دکھا کر یورپی ممالک لے جاتے ہیں لیکن راستے میں ان کو بے یارومددگار چھوڑ دیا جاتا ہے ۔حال ہی میں لیبیا میں ایسا واقعہ پیش آیا تھا جس میں متعدد پاکستانی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔