لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی موجودہ پالیسی کی بنیاد کسی کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہ رکھنا اور ہر شخص کی عزت و نفس کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے ، احد چیمہ کی گرفتاری قانون کے مطابق عمل میں لائی گئی انہیں انتہائی عزت و احترام کے ساتھ وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد نیب آفس میں منتقل کیا گیا جہاں ان کو ادویات ، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے فراہم کی گئیں ۔
ترجمان نیب کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گناہ اور بے گناہی کا فیصلہ عدالے مجاذ نے کرنا ہے مگر بادی النظر میں بدعنوانی کے چند مبینہ طور پر سنگین الزامات میں احد چیمہ کی گرفتاری نیب کو مطلوب تھی جس میں مبینہ طور پر ان کا اہم کردار رہا ہے ۔ احد چیمہ پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی بد عنوانی کا الزام ہے جس کیلئے شواہد اکٹھے کرنا اور جامع تفتیش کی قانون نیب کو مکمل اجازت اور اختیار دیتا ہے ،احد چیمہ کی گرفتاری کسی صورت بھی ائینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ، بدعنوانی کے مقدمات میں تفتیش کرنا اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانا نیب کی بنیادی فرائض میں شامل ہے جس سے پہلو تہی نہیں کی جا سکتی لیکن نیب بحیثیت ادارہ اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ نیب کی تمام کارروائیاں صرف اور صرف قانون کے مطابق ہوں گی لیکن کسی کا عہدہ خواہ وہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو وہ نیب کے قانونی راستے کی دیوار نہیں بن سکتا ، یہ امر ملحوظ خاطر رکھا جائے کہ احد چیمہ کا معاملہ عزت ماب لاہور ہائیکورٹ کے سامنے ہے کیونکہ اس ضمن میں ایک رٹ دائر کی گئی ہے لہٰذا مقدمے کے میرٹ پر کوئی تبصرہ کرنا ممکن نہیں۔ قومی احتساب بیورو کی موجودہ پالیسی کی بنیاد کسی کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہ رکھنا اور ہر شخص کی عزت و نفس کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے ، احد چیمہ کی گرفتاری قانون کے مطابق عمل میں لائی گئی انہیں انتہائی عزت و احترام کے ساتھ وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد نیب آفس میں منتقل کیا گیا جہاں ان کو ادویات ، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے فراہم کی گئیں ۔