اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

ن لیگ نے ہمیشہ مخالفت کی ہے لیکن خوفزدہ نہیں ،نوازشریف کی دوسری نااہلی کے بعد صورتحال تبدیل،پرویزمشرف نے وطن واپسی کا اعلان کردیا

datetime 22  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ حالات چاہے جیسے بھی ہوں،انتخابات سے قبل پاکستان آکر انتخابی مہم کی قیادت کروں گا۔ن لیگ نے ہمیشہ مخالفت کی ہے،خوفزدہ نہیں ہوں،عدالتوں کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کروں گا۔عدلیہ کے حالات بدل چکے ہیں،انصاف کی امید ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو آل پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی اتحادکے ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر محمد امجد،چیف آرگنائزرسید فقیر حسین بخاری،سیکرٹری جنرل مہرین ملک آدم،پاکستان عوامی اتحاد کے سیکرٹری جنرل اقبال ڈار،ریاض فتیانہ،پاکستان سنی تحریک کے صدرثروت اعجاز قادری،پاکستان مسلم الائنس اور پاکستان اہل حدیث کے راہنما،اے پی ایم ایل متحدہ عرب امارات کے صدر غوث شہزاد اور دیگر موجود تھے۔اپنے خطاب میں سید پرویز مشرف نے موجودہ ملکی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت پرزور دیا۔انہوں نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ پہلے ہماری عدالتوں کا حال بہت خراب تھا مگر اب حالات بدل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا نظریہ سب سے پہلے پاکستان ہے اور اس وقت پاکستان کو میری ضرورت ہے۔چاہے کچھ بھی ہو انتخابات سے پہلے پاکستان آکر پاکستان عوامی اتحاد اور انتخابی مہم کی قیادت کرنی ہے۔ن لیگ نے ہمیشہ میری مخالفت کی مگر میں کسی سے خوفزدہ نہیں ہوں۔تین سال میں 15سے زائد مرتبہ عدالتوں میں پیش ہوا ہوں مگر انصاف نہیں ملا بلکہ الٹے فیصلوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب ہماری عدلیہ بدل چکی ہے۔عدالتوں میں پیش ہوکرمقدمات کا سامنا کروں گا۔عدالت سے امید ہے کہ انصاف ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم یا صدر نہیں بننا چاہتا بلکہ اپنی سوچ کے ذریعے حکومت کو گائیڈ کرکے ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کا خواہاں ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وقت آنے پرفیصلہ کروں گا کہ لاہور،کراچی یا اسلام آباد لینڈ کروں۔ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ سید پرویز مشرف جہاں بھی اتریں ان کا شاندار استقبال کریں گے۔آج ہمارے ساتھ چھوٹی بڑی23جماعتوں کا اتحاد ہے اور ہم ایک قوت ہیں۔اقبال ڈار نے کہا کہ سید پرویز مشرف ہمارے اتحاد کے سربراہ ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ اتحاد کے لیڈر کو پاکستان میں ہونا چاہئیے۔اسی لئے آج کے اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے راہنماؤں کی طرف سے سید پرویز مشرف سے وطن واپس آکر اتحاد کو فرنٹ سے لیڈ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ہم پہلے بھی سید پرویز مشرف اور ان کی جماعت کے ساتھ تھے اور آئندہ بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لئے کسی عام نہیں بلکہ قابل ترین لیڈر کی ضرورت ہے۔سید پرویز مشرف اپنے دوراقتدار میں ثابت کر چکے ہیں کہ وہ ایک بہترین لیڈر ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…