ہفتہ‬‮ ، 27 ستمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ(ن) کا اگلا صدر کون ہوگا،فیصلہ ہوگیا

datetime 22  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)نوازشریف کی مسلم لیگ (ن)کی صدارت سے نااہلی کے بعد پارٹی کے سینئر رہنمائوں کا مشاوری اجلاس ہوا جس میں نئے صدر کے نام پر غور کیا گیا ،ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی صدارت کے لیے شہباز شریف کا نام تجویز کیا گیا جبکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے صدر کے لیے راجہ ظفر الحق کا نام تجویز کر دیا۔علاوہ ازیں معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما سردار یعقوب ناصر کو پارٹی

کا قائم مقام صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمٹی کا اجلاس اگلے ہفتے طلب کیا گیا ہے جبکہ نواز شریف نے اپنا دورہ لندن بھی ملتوی کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے نواز شریف کو پارٹی صدارت کے لیے نا اہل قرار دیا تھا۔دریں اثنا سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نا اہلی کے فیصلے میرے لئے غیر متوقع نہیں ٗ پہلے وزارت عظمیٰ چھینی ٗ پھر پارٹی صدارت بھی چھین لی ٗ اب میرا نام بھی چھین لو ٗ سارے فیصلے غصے اور بغض میں دیئے جارہے ہیں ٗ ساری زندگی کیلئے نااہلی پر غور ہورہاہے ۔جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دور ان محمد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کی صدارت سے نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلے غصے اور بغض میں دیئے جارہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ فیصلے نے مقننہ پارلیمنٹ کا اختیار بھی چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28 جولائی کو بلیک لاء ڈکشنری استعمال کی گئی اور میری وزارت چھینی گئی جبکہ گزشتہ روز آنے والے فیصلے سے میری پارٹی صدارت بھی چھین لی گئی۔انہوں نے کہاکہ میرے پاس اب میرا نام محمد نواز شریف باقی رہ گیا ہے، آئین میں کوئی شق نکال کر مجھ سے وہ بھی چھیننا چاہتے ہیں تو چھین لیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر میرا نام چھیننے کیلئے آئین میں کوئی شق نہیں ملتی تو بلیک لا ڈکشنری کی مدد لے کر میرا نام چھین لیا جائے جس طرح 28 جولائی کو وزارتِ عظمیٰ چھیننے کیلئے بلیک لا ڈکشنری کا سہارا لیا گیا تھا۔نوازشریف نے کہا کہ یہ فیصلے میری ذات کے گرد گھومتے ہیں ٗدنیا میں ایسا کوئی قانون نہیں کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تو نااہل کر دیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ وزارت عظمیٰ اور پارٹی صدارت چھین لینے کے بعد اب اس چیز پر

غور کیا جارہا ہے کہ نواز شریف کو زندگی بھر کے لیے نااہل قرار دے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ والد کو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر اور اقامہ رکھنے کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا جائے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے گزشتہ روز سامنے آنے والے فیصلے کی بنیاد بھی 28 جولائی کا ہی عدالتی فیصلہ ہے۔نواز شریف نے کہاکہ کل یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا قانون ایک شخصیت کیلئے تھا ٗ یہ قانون بھٹو نے بھی بنایا تھا ٗ جسے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نے ختم کیا اور بعد میں 2014 میں اسے سب پارٹیوں نے مل کر بنایا ٗ یہ قانون کسی کی ذات کیلئے کیسے ہوسکتا ہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



1984ء


یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…