لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل قرار دئیے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے نئے سربراہ کیلئے بحث شروع ہو گئی ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ (ن) لیگ کا نیا سربراہ کون ہوگا۔ نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز پارٹی صدارت کیلئے امیدوار ہو ں گی یا شہباز شریف زیادہ مضبوط امیدوار ہیں اس پر بحث و مباحثہ جاری ہے ۔
بعض حلقے اس سلسلے میں راجہ ظفر الحق کا نام بھی لے رہے ہیں کیونکہ کلثوم نواز کی صحت ان کو پارٹی سربراہی کی اجازت نہیں دیتی جبکہ نوازشریف راجہ ظفر الحق پرکافی اعتماد کرتے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ سے 28جولائی کو پانامہ فیصلے میں نا اہلی کے بعد (ن) لیگ نے پارلیمنٹ سے انتخابی اصلاحات کا بل منظور کرایا تھا جس سے نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کی راہ میں حائل رکاوٹ دور ہو گئی تھی۔مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو تین اکتوبر 2017ء کو آئندہ چار سال کے لئے صدر منتخب کیا تھا تاہم گزشتہ روز عدالتی فیصلے میں انہیں پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل قرار دیدیا گیا ۔ دریں اثناء وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے ،تمام قومی معاملات پر قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے ٗ محمد نواز شریف کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتا ٗمسلم لیگ (ن) اگلے عام انتخابات بھی بھاری اکثریت سے جیتے گی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام قومی ادارے آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہو ئے کام کر رہے ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کوئی مخصوص قانون نہیں بنایا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو صرف ایک اقامے کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا اور ان کے خلاف کسی بھی قسم کے کرپشن کا کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہوا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ محمد نواز شریف جانتے ہیں کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے کیا کرنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ملک میں انقلاب لانے کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری جیسا گیم چینجر منصوبہ شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی اپنے محبوب قائد محمد نواز شریف سے دلی محبت اور لگاؤ ہے اس لیے کوئی بھی محمد نواز شریف کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بہتر طرز حکمرانی فراہم کرنے اور اپنے گزشتہ 5 سالوں کی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان مسلم لیگ (ن) اگلے عام انتخابات بھی بھاری اکثریت سے جیتے گی۔