اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ دیکھنے اور تمام قانونی پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد ہی فیصلہ کریں گے ۔نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ نوازشریف نااہلی معاملے پر اب تک عدالتی فیصلہ موصول نہیں ہوا ہے،تفصیلی ملنے سے قبل سینیٹ انتخابات سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ ملنے کے بعد اس کا جائزہ لیں گے ٗقانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر الیکشن کمیشن فیصلہ کریگا ۔الیکشن کمیشن کے اجلاس میں عدالتی فیصلے کے سینیٹ الیکشن اور لودھراں ضمنی انتخاب پر اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے کی نقل ملتے ہی الیکشن کمیشن کا اجلاس بلایا جائیگا جس میں سینیٹ الیکشن اور لودھراں ضمنی انتخاب پر اثرات کا جائزہ لیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے اجلاس میں این اے 154 لودھراں کے ضمنی الیکشن میں پارٹی ٹکٹ کی حیثیت کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔دریں اثناء سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہاہے کہ سینیٹ ٹکٹ منسوخ ہونے پر تمام ضمنی الیکشن بھی کالعدم قرار دیدئیے جائیں گے، تاہم جن کو پارٹی ٹکٹ نواز شریف نے جاری کیے اگر وہی ٹکٹ قائم مقام صدر دیگا تو ٹکٹ کالعدم قرار نہیں ہوں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی سینیٹ الیکشن بہت دور ہے، دوبارہ کاغذات نامزدگی لیے جائیں گے، اپیل میں جا سکتے ہیں تاہماپیل کو سٹے نہیں ملے گا۔ ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ نوازشریف نااہلی معاملے پر اب تک عدالتی فیصلہ موصول نہیں ہوا ہے،تفصیلی ملنے سے قبل سینیٹ انتخابات سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ ملنے کے بعد اس کا جائزہ لیں گے