ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کا اختیار قبول،فاروق ستار کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار نہیں، الیکشن کمیشن نے بڑا سرپرائز دیدیا،حیرت انگیز جواب،فاروق ستار ششدر

datetime 12  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی) کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کے لیے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کا اختیار قبول کرلیا۔ صوبائی الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے آئین کے مطابق فاروق ستار کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار نہیں بلکہ خالد مقبول صدیقی کے دستخط سے پارٹی ٹکٹ قابل قبول ہوگا۔

دوسری جانب صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچے اور الیکشن کمیشن کے افسران کو مطمئن کرنے کی کوشش کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میری موجودگی میں ڈپٹی کنوینر اجلاس بھی نہیں بلا سکتے اور بحیثیت پارٹی کنوینر مجھے پارٹی ٹکٹ کا اختیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی کنوینر کی غیر موجودگی میں یہ تمام اختیارات ڈپٹی کنوینر کے پاس ہوسکتے ہیں لیکن فی الحال کنوینر موجود ہے۔فاروق ستار کے جواب پر الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ آپ کے اندرونی معاملات ہیں اس سے ہمارا تعلق نہیں ہے، ہم آئین کے مطابق کام کر رہے ہیں، اس سلسلے میں آپ عدالت بھی جاسکتے ہیں۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے میری غیر موجودگی میں اجلاس بلایا اور ڈپٹی کنوینر خالد مقبول کو ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار دیا۔انہوں نے کہا کہ میری سربراہی کے بغیر سارے اجلاس چیلنج کیے جاسکتے ہیں اور مجھے پارٹی آئین یہ حق دیتا ہے کہ میں ان اجلاسوں کو چیلنج کرسکوں۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی آئین کے تحت ڈپٹی کنوینر کا اختیار میری مدد کرنا ہے لیکن اگر مجھے یہ محسوس ہوگا کہ اس کا غلط استعمال ہورہا ہے تو میں یہ اختیارات واپس لے سکتا ہوں۔فاروق ستار نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل کے تحت کنوینر کی غیر حاضری کی صورت میں ڈپٹی کنوینر رابطہ کمیٹی کا اجلاس بلا سکتا ہے،

تاہم ڈپٹی کنوینر کا کام مخصوص ہے اور وہ اس سے زیادہ کام نہیں کرسکتا۔سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے ارکان کو شوکاز نوٹس پارٹی موقف سے انحراف پر جاری کیے اور میں نہیں چاہتا کہ پارٹی کے کسی معاملے کو عدالت لے کر جاؤں۔اس حوالے سے سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے 9 جنوری کو جو دستور پیش کیا گیا تھا اس میں لکھا تھا کہ رابطہ کمیٹی ہی ٹکٹ جاری کرنے کی مجاز ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دستور میں یہ بات واضح کی گئی تھی کہ سینیٹ انتخابات سے متعلق جو بھی اختیارات ہوں گے وہ ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کے پاس ہی ہوں گے اور وہی ٹکٹ جاری کرسکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے آئین کے مطابق اگر فاروق ستار کی جانب سے کوئی ٹکٹ جاری کیا بھی جائے گا تو اسے تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اس بات کا پابند ہے کہ وہ پارٹی کے دستور کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے

اور اس دستور کے تحت خالد مقبول وہ مجاز اتھارٹی ہیں جو پارٹی ٹکٹ جاری کرسکیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے اراکین کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے الگ الگ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔اس کے ساتھ ساتھ اراکین رابطہ کمیٹی کی جانب سے ساتھ میں یہ اعلان بھی کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دستور کا استعمال کرتے ہوئے سینیٹ انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار خالد مقبول کو دے دیا ہے

اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھ دیا ہے۔تاہم گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران پہلے رابطہ کمیٹی کے رکن کنور نوید نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط کو واپس لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔اس اعلان کے بعد سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کی جانب سے گزشتہ رات پریس کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے 15 امیدواروں کے 17 فارم میں سے 4 نئے امیدواروں کے نام پر مشاورت کے بعد اعلان کیا جائے گا۔خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان اختلاف 6 فروری کو اس وقت شروع ہوئے تھے جب فاروق ستار کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے کامران ٹیسوری کا نام سامنے آیا تھا، جس کی رابطہ کمیٹی نے مخالفت کی تھی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…