لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) جیتی تو وزیر اعظم کا فیصلہ چیف جسٹس نہیں بلکہ نواز شریف کی خواہش پر ہوگا،سماعت کے دوران پنجاب حکومت کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ لاہو ررجسٹری میں کیس کی
سماعت کے بعد واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے مطابق عدلیہ کا واجب عزت اور احترام بجا لاتے ہیں اور ہماری موجودگی اس کی دلیل ہے ۔ جہاں تک عدلیہ کے فیصلوں پر تنقید کا سوال ہے تو یہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے ۔ یہ تاثر غلط ہے کہ بطور جماعت مسلم لیگ (ن) عدالت کی توہین کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماعت کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے ۔ آئندہ وزیر اعظم نواز شریف کی فورس سے ہوگا۔ انہوں نے رکاوٹیں ہٹانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر180ایچ ماڈل ٹاؤن میں روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے خود کش حملہ ناکام ہو چکا ہے اگر وہاں روڈ بلاک نہ ہوتی تو ارفع کریم ٹاور کے قریب ہونے والا حملہ 180ایچ کے دروازے پر ہونا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری نے اس حوالے سے عدالت کے سامنے بات کرنا چاہی لیکن وزیراعلیٰ نے انہیں سختی سے روک دیا اور کہا کہ چیف جسٹس کی جو بھی ڈائریکشن ہیں اس پر عمل کرنے کو تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ فاضل عدالت نے نو، دس مقامات سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا ہے اور ڈی جی رینجرز سمیت کچھ پر سوالیہ نشان ہے ۔