اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے سابق وزیر داخلہ چوہدری علی خان کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس کے جواب میں اہم فیصلہ کر لیا، میاں محمد نواز شریف چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر سخت غصے میں آ گئے ہیں، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چوہدری نثار سمیت 14 اراکین اسمبلی کو مسلم لیگ (ن) کے کسی بھی اہم اجلاس میں نہ بلانے اور کسی بھی کمیٹی کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف چوہدری نثار کے بیان پر سخت نالاں ہیں اور نثار لابی سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ اب کسی بھی صورت میں چوہدری نثار منظور نہیں ہیں اور ان کی جو بھی حمایت یا سفارش کرے گا ہم اسے بھی اپنا مخالف ہی سمجھیں گے۔ اس کے علاوہ 2013ء میں جن افراد کو چوہدری نثار کی سفارش پر ٹکٹیں دی گئیں تھیں اور کون کون چوہدری نثار کے رابطے میں ہے ان کے پارٹی کے اندر مستقبل کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے، آئندہ انتخابات میں ان میں سے کسی فرد کو مسلم لیگ (ن) ٹکٹ نہیں دے گی۔ اس کے علاوہ چوہدری نثار کے حق میں اور پرویز رشید کے خلاف مظاہرہ کرنے والے رکن صوبائی اسمبلی اور چیئرمینوں کے خلاف بھی پارٹی ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پنجاب کی ایک اہم شخصیت کو پیغام دیا ہے کہ چوہدری نثار اب برداشت سے باہر ہے ان کا اور ہمارا ساتھ بنتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ چوہدری علی خان کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس کے جواب میں اہم فیصلہ کر لیا، میاں محمد نواز شریف چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر سخت غصے میں آ گئے ہیں، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف چوہدری نثار کے بیان پر سخت نالاں ہیں اور نثار لابی سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ اب کسی بھی صورت میں چوہدری نثار منظور نہیں