عاصمہ جہانگیر کی موت کی اصل وجہ سامنے آگئی،جب ہسپتال لایا گیا تو حالت کیا تھی، ڈاکٹروں نے ابتدائی تفصیلات جاری کردیں

11  فروری‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی موت برین ہیمرج کی وجہ سے ہوئی ،جب انہیں ہسپتال لایا گیاتو وہ بے ہوش تھیں ،ڈاکٹرز، نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق عاصمہ جہانگیر کی موت برین ہیمرج کی وجہ سے ہوئی ،وہ فون پر ایک وکیل سے بات چیت کرر ہی تھیں کہ ان کے دل میں تکلیف ہوئی جس کی وجہ سے انہیں ہسپتال لے جایاگیا ،ڈاکٹروں کے مطابق جب عاصمہ جہانگیر کو لایا گیا تو وہ بے ہوشی کی حالت میں تھیں ۔

ان کی موت برین ہیمرج کی وجہ سے ہوئی۔عاصمہ جہانگیر کی عمر 66 برس تھیں، وہ 27 جنوری1952 کو لاہور میں پیدا ہوئیں، وہ سپریم کورٹ بار کی سابق صدر بھی رہیں،انہوں نے عدلیہ بحالی تحریک میں بھی کردار ادا کیا تھا۔ عاصمہ جہانگیر نے انسانی حقوق کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی،انہوں نے کئی کتابیں بھی تصنیف کیں،تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے قانون کے شعبے میں قدم رکھا اور اپنی مسلسلجدوجہد سے سپریم کورٹ بار کی صدارت کے منصب پر فائز ہوئیں، انہوں نے 1978 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔ وہ پاکستان میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے بانیوں میں شمار کی جاتی تھیں، عاصمہ جہانگیر کو 1995 میں مارٹن انالز اور 2010 ء میں ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔عاصمہ جہانگیر کی وفات پر صدر ممنون حسین،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق،چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی،سابق وزیراعظم میاں نوازشریف،چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز ،جمعیت علمائے اسلام(ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق،پاکستان تحریک انصاف کے

چیئرمین عمران خان،سابق صدرآصف علی زرداری،پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،اے این پی کے رہنما اسفندیارولی،ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار،مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم نواز،چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان ،تمام وفاقی وصوبائی وزراء سمیت دیگر نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ صدر مملکت ممنون حسین کا ممتاز قانون دان کے انتقال پر کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر نے قانون کی بالادستی اور جمہوریت

کے استحکام کے لیے ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ان کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بے زبانوں ،بے سہاروں اور ظالموں کے ستائے ہوئے مظلوموں کی آوازخاموش ہوگئی،آج ملک بے باک،نڈر،بہادر اور اصول پسند شخصیت سے محروم ہوگیا،عاصمہ جہانگیر نے آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف بے جگری سے لڑیں اور سچ کو بے دھڑک بیان

کرنے کی روایت ڈالی۔آمریت کے خلاف جمہوریت کے حق میں ان کی کاوشیں اور قانون کی بالادستی کے لئے جدوجہد ناقابل فراموش ہیں،عاصمہ جہانگیر کی پوری زندگی عدل وانصاف کے قیام اور قانون کی حکمرانی کے لئے وقف رہی۔عاصمہ جہانگیر نے ایک بیٹی،ماں،قانون دان اور جمہوریت پر کامل یقین رکھنے والے فرد کے طور پر پاکستان کی عدالتی اور سیاسی تاریخ پر ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں،ان کے انتقال کی خبر پوری قوم کے لئے

صدمے کی گھڑی ہے،اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق اور ڈپٹی سپیکر جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر ایک بہادر اور دلیر خاتون تھیں،انہوں نے جمہوریت کی بحالی اور خواتین کے حقوق کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،

عاصمہ جہانگیر کی ملک کے لئے دی جانے والی قانونی اور معاشرتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔سپیکر اور ڈپٹی سپیکر جاوید عباسی نے مرحومہ کے روح کے ایصال ثواب اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔وفاقی وزیر شماریات سینیٹر کامران مائیکل نے بھی عاصمہ جہانگیر کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کی اقلیتیں عاصمہ جہانگیر کی پسے طبقات کے لئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرسکتیں،

پورا پاکستان عاصمہ جہانگیر جیسی نڈر اور جرات مند بیٹی کو اس کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتا ہے،ملک میں جب بھی آمریت کی سیاہ رات ابھری یا کسی مظلوم پر ظلم ہوا عاصمہ جہانگیر ایک دئیے کی طرح چمکی۔سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق کے لیے موثر آواز تھیں، ان کا انتقال بہت بڑا دھچکا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ عاصمہ جہانگیر بہادر، بے باک اور نڈر خاتون تھیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ معروف قانون دان کا خلاء پر نہیں ہوسکے گا، اْن کے درجات کی بلندی کے لیے دعا گو ہوں۔مسلم لیگ ن کی رہنمااور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کی وفات سب کا نقصان ہے، ان کے اچانک انتقال سے گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک جمہوری شمع سے محروم ہوگیا،عاصمہ جہانگیر نے جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے لیے کام کیا۔پیپلز پارٹی سوگ میں ہے۔بیرسٹر اعتزاز احسن نے عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پانی کے دھارے کے خلاف چلنے والی خاتون تھیں، ان کا انتقال بہت بڑا نقصان ہے۔بختاور بھٹو نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کیا کہ انہیں عاصمہ جہانگیر کے انتقال کی خبر سن کر بہت افسوس ہوا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…