لاہور(سی پی پی) ’’آپ کی پارٹی جیتی تو ہم آپ کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں‘‘۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صاف پانی کیس کے سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ ہم یہاں ہیں اب ملک میں آزاد اور شفاف الیکشن ہوں گے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ اگرآپ کی پارٹی جیتی تو ہم آپ کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں ۔اس پر وزیر اعلی شہباز شریف نے مسکراتے ہوئے کہا کہ جناب آپ تو میرے پیچھے پڑ گئے ہیں
جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔علاوہ ازیں چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار اور وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ نے صاف پانی اور سکیورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ شہباز شریف کی آمد پر چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرکے کہا عدالت میں خوش آمدید کہتے ہیں، آپ کی آمد پر مشکور ہیں ، آپ نے وزیر اعلی سندھ کی طرح پیش ہو کر اچھی روایت قائم کی۔چیف جسٹس نے شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہا میاں صاحب آپ عوامی آدمی ہیں اور عوام میں جانا ہے، عوام کو کیا پیغام دینا ہے، عوامی شخصیت بنیں اور عوام میں آئیں۔ چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ ہاؤس سمیت اہم عمارتوں کے سامنے سے بیریئرز ہٹانے کا حکم دیدیا اور شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے کیوں آپ کو ڈرا کر رکھا ہے ؟ وزیر اعلی کو کہنا چاہیے شہباز شریف کسی سے نہیں ڈرتا، میاں صاحب ہم ٹھیک کر رہے ہیں ؟۔ چیف جسٹس کے استفسار پر وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہاجی آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں میں کچھ بولا تو حکم عدولی ہوجائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ حکم عدولی نہیں کرسکتے کیونکہ آپ ایک لیڈر ہیں ، آپ اگلے مورچوں پر لڑنے والے ہیں، ہم جانتے ہیں آپ ہماری بہت عزت کرتے ہیں۔