اسلام آباد(نیوزڈیسک) پیسے کی چمک کے آگے قربانیاں ماند پڑ گئیں،مسلم لیگ ن کی قیادت نے بے رحم اور آمرانہ سیاست کرتے ہوئے سینٹ انتخابات کے ٹکٹ کیلئے دیرینہ کارکنوں کو ہری جھنڈی دکھا دی ،بند کمرے میں ٹکٹوں کا فیصلہ کرکے من پسند افراد کو نواز دیا،واعظم تو وزیراعظم مرکزی پارلیمانی بورڈ سے بھی ٹکٹوں کے اجراء کی منظور ی لینا گوارا نہیں کیا گیا،
ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’نوٹ دکھا ؤ ٹکٹ لے جاؤ‘‘ کی پالیسی کے تحت ن لیگ کی قیادت نے فیصلے کیے سینٹ انتخابات میں پیسے کی ریل پیل اور ہاں میں ہاں ملانے والوں کی قسمت جاگ اٹھی۔ جس کی جیب بھاری ایوان میں نمائندگی کیلئے اس کی باری آئے گی۔ٹکٹوں کی تقسیم میں مریم نواز نے اہم کردار ادا کیا نوازشریف نے بھی پارٹی رہنماؤ ں کی بات سننے کی بجائے مریم نواز کی رائے کو اہمیت دی۔ کارکنوں کو نعروں سے لبھانے والی مسلم لیگ ن نے اپنی پرانی ریت ایک بار پھر دہرا دی ،پارٹی کے چیئرمین راجہ ظفرالحق کو خاطر میں لایاگیا نہ ہی پارلیمانی بورڈ کو بٹھایاگیا،بس رائے ونڈ کے کمرے میں اجلاس ہوا۔ نوازشریف اور مریم نوازنے اپنی مرضی سے ٹکٹ کاٹے۔ پنجاب سے جنرل نشستوں کیلئے مستقل خدمات گار آصف کرمانی، ریٹائر پولیس آفیسررانا مقبول،جنرل اختر عبدالرحمن کے صاحبزادے ہارون اختر امریکہ میں پارٹی امور دیکھنے والے شاہین بٹ لندن میں جی حضوری پر مامور زبیر گل کو نوازا گیا میڈیا پر بیٹھ کر سیاسی جنگ لڑنے والے مصدق ملک کو کورننگ امیدوار کے طور پر رکھا گیا ہے،سابق وزیراعظم نے ٹیکنوکریٹ او ر جنرل نشست پر ریفرنسز میں پھنسے اپنے سمدھی اسحاق ڈار پر دوبارہ نوازشات کیں،اسلام آباد سے 2نشستوں پر ایک سابق جرنیل پرویزمشرف کے دست راست مشاہد حسین سید اور ایک سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو کے بیٹے اسد جونیجو کی لاٹری نکلی، خواتین کی نشستوں پر نظر دوڑائی جائے تو مریم نواز کے دائیں بائیں گھومنے والی نزہت عامر اور وزیراعظم شاہد خان عباسی کی بہن سعدیہ عباسی کو ٹکٹ دیا گیا ہے اور حیرت انگیز طور پر اس کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پتہ ہی نہیں تھا۔اقلیتی نشست کیلئے کامران مائیکل کو منتخب کیا گیا۔