اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و معروف تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف نے سینٹ کے لیے جن لوگوں کو ٹکٹ دیے ان میں بڑا نام رانا مقبول کا سامنے آ رہا ہے، رانا مقبول پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی زبان کاٹنے کا کیس تھا، سندھ حکومت نے رانا مقبول کو اشتہاری قرار دیا تھا،
سینئر صحافی نے کہا کہ مزے کی بات یہ ہے کہ سینٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان ان کے کاغذات کیسے منظور کرے گا، رانا مقبول کا کیس سپریم کورٹ تک آیا تھا اور ان کے وکیل اکرم شیخ صاحب تھے، سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ مزے کی چیز یہ ہے کہ سندھ ہائی کورٹ سے رانا مقبول کو توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر جرمانہ ہو چکا ہے، اس موقع پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ رانا مقبول کو جرمانہ کی سزا دے چکی ہے، وہ کیسے سینیٹر شپ کے لیے لڑے گا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان ان کو کیسے اجازت دے گا کہ آپ سینٹ کے الیکشن لڑیں۔ رانا مقبول صاحب کی ایک کوالٹی میاں نواز شریف کو بہت پسند ہے کہ یہ بہادر آدمی ہیں، جب جنرل مشرف کا جہاز 12 اکتوبر کو کراچی میں اترا تھا اس وقت رانا مقبول سندھ کے آئی جی تھے انہیں پرویز مشرف کو گرفتار کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا، سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ ایک بہادر آدمی ہی آرمی چیف کو گرفتار کرنے کے لیے جا سکتا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں صحافی عامر متین نے کہا کہ عابد باکسر کا میں نے ذکر کیا، ساری قتلوں کی کہانیوں کے یہ کلیدی کردار رہے ہیں، عامر متین نے کہا کہ عابد باکسر کے پاس بڑے بڑے راز ہیں، انہوں نے کہا کہ عابد باکسر کے پاس کئی سیاستدانوں کے راز ہیں۔ صحافی عامر متین نے کہا کہ لاہور کے بڑے بڑے شرفاء بھی عابد باکسر کی گرفتاری سے خوفزدہ ہیں۔