پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

بیرونِ ملک اثاثے، حکومت کا دبئی سے رابطہ، سوئٹزرلینڈ سے بینک اکاؤنٹس تک رسائی کا معاہدہ طے پاگیا

datetime 10  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (اے این این ) حکومت پاکستان نے اپنے شہریوں کے بیرونِ ملک اثاثوں اور بینک اکاوئنٹس سے متعلق معلومات کے حصول کے لیے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور اس سلسلے میں وہ دبئی اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔ وزیرِ مملکت برائے خزانہ رانا افضل کا کہنا ہے اس کے علاوہ حکومت بیرونِ ملک اثاثے رکھنے والے پاکستانی شہریوں کے لیے ایک ایمنسٹی اسکیم بھی متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے تاکہ

وہ اپنے اثاثے رضاکارانہ طور پر ظاہر کر کے انہیں قانون کے دائرے میں لاسکیں۔رانا افضل نے کو امریکی نشریاتی ادارے ’’ وائس آف امریکہ‘‘ سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کی حکومتوں کے درمیان ایک دوسرے کے شہریوں کے بینک اکاوئنٹس سے متعلق معلومات کے حصول کے لیے معاہدہ طے پا چکا ہے۔”سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے ساتھ ہم ایک دو طرفہ معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔اب ہم سوئٹزرلینڈ میں ان پاکستانی شہریوں کے بینک اکاونٹس یا اثاثوں سے متعلق معلومات کے لیے درخواست کر سکتے ہیں جنہوں نے یہ رقم بغیر ٹیکس کی ادائیگی کے وہاں بینکوں میں رکھی ہوئی ہے۔ اس طرح ہم سوئٹزرلینڈ کی حکومت کو سوئٹزرلینڈ کے شہریوں سے متعلق معلومات دینے کے پابند ہوں گے۔رانا افضل نے کہا کہ پاکستان، اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی)کا رکن ہونے کے ناتے اس کے دیگر رکن ممالک خاص طور پر سوئٹزرلینڈ اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں سے متعلقہ معلومات حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘او ای سی ڈی’ ایک بین الاقوامی نظام ہے جس کے تحت کسی بھی ملک کے شہریوں کے دوسرے ممالک میں اثاثوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ ایک معمول بن جائے گا جب کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم ان سے خاص

معلومات کے حصول کی درخواست بھی کر سکتے ہیں۔رانا افضل نے کہا کہ ایسی معلومات کے تبادلے کا عمل یکم جنوری 2018 سے شروع ہوا ہے اور ان کے بقول اس طریقہ کار کے تحت پاکستان اپنے ان شہریوں سے متعلق معلومات دبئی کی حکومت سے حاصل کر سکتا ہے جنہوں نے وہاں اثاثے بنائے ہیں یا سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے لوگوں کے لیے ایک ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کے کے بارے میں بھی غور کر رہی ہے۔

“اس سے ان پاکستانی شہریوں کو ایک موقع مل جائے گا کہ وہ اگر بغیر ٹیکس ادا کیے پیسہ ملک سے باہر لے گئے تھے اور اس اسکیم کے تحت اگر وہ اپنا ٹیکس ادا کر دیں گے تو ان کا پیسہ وائٹ(جائز)قرار دے دیا جائے گا۔ رانا افضل نے یہ نہیں بتایا کہ یہ پالیسی کب متعارف ہوگی تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت اس پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے تیزی سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ایسی اطلاعات منظرِ عام پر آتی رہی ہیں

کہ بعض پاکستانی شہریوں نے دبئی کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور کئی ایک کے بیرونِ ملک بینک اکاونٹس بھی ہیں۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی مصدقہ اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔رانا افضل نے کہا کہ ضروری نہیں ہے کہ یہ سارا پیسہ پاکستان سے جا رہا ہو۔ ان کے بقول ایسے پاکستانی شہر ی بھی ہیں جو جائز اور قانونی سرمائے سے یہ جائیداد خرید سکتے ہیں اور ان کے بقول ایسے پاکستانیوں کو

پریشان ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کی عدالتِ عظمی نے بھی بیرونِ ملک پاکستانی شہریوں کے مبینہ اثاثوں اور بینک اکانٹس سے متعلق ازخود نوٹس کے تحت محصولات کے وفاقی ادارے’ ایف بی آر’، سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی)اور دیگر اداروں سے تمام تفصیلات طلب کر رکھی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…