منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

میں نے مشال خان کو اس لیے مارا کیونکہ وہ اپنے کمرے میں یہ کام کرتا تھا، قتل کیس میں بری ہونے والے ملزم کا اعتراف، قتل کے اقدام میں حصہ لینے کی حیرت انگیز وجہ بتا دی

datetime 8  فروری‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز مشال قتل کیس کا فیصلہ سنایا، اس فیصلے کے تحت ایک کو سزائے موت، پانچ کو عمر قید اور پچیس کو پانچ پانچ سال قید جبکہ دیگر 26 ملزمان کو عدالت کی طرف سے بری کر دیا گیا، بری ہونے والے ایک ملزم کا اعترافی بیان سامنے آیا ہے، عدالت کی طرف سے بری ہونے والے یونیورسٹی میں ڈرائیور حضرت بلال ولد محبت خان نے

جوڈیشل مجسٹریٹ محیب الرحمان کی عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ بھی ہجوم میں شامل ہوگیا تھا کیونکہ ہاسٹل میں مشال خان اپنے کمرے میں کتے کو چومتا تھا، اس نے بتایا کہ گزشتہ سال 13 اپریل کو میں کنٹرولر ایگزامینیشن کی بیٹی کو چھوڑنے کے بعد واپس آیا، واپس آنے کے بعد کھانا کھانے کے لیے کینٹین چلا گیا، اسی دوران میں نے دیکھا کہ اچانک طلبا اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے ہاسٹل نمبر ایک کی طرف بھاگ رہے ہیں، اس نے کہا کہ میں بھی وہاں پہنچ گیا اور طلبا کی جانب سے مشال خان کے متنازع نظریات کے بارے میں سن کر غصے میں آ گیا۔ یونیورسٹی کے 39 سالہ ڈرائیور بلال نے کہا کہ وہاں پولیس بھی موجود تھی اور اس نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو ساری صورتحال کا علم ہے، بلال نے کہا کہ میں بحیثیت مسلمان غصے میں آ گیا اور مشال خان کو تین تھپڑ مارے، اس نے بتایا کہ مشال ابھی زندہ تھا اور حنیف اسے لکڑی سے مار رہا تھا، اس نے کہا کہ حنیف عدالت میں بھی موجود ہے، بلال نے کہا کہ مشال نے اپنی غیر اسلامی اور غیر اخلاقی حرکتوں کی وجہ سے مسلمانوں کو اشتعال دلایا تھا، بلال نے بتایا کہ وہ اپنے ہاسٹل کے کمرے میں کتے کو بھی چوم لیتا تھا، اس موقع پر عدالت کو بلال نے بتایا کہ میری مشال خان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محیب الرحمان کی عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ بھی ہجوم میں شامل ہوگیا تھا

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…