اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) اور سابق نا اہل وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے باضابطہ حکم جاری کیا ہے کہ آئندہ انتخابات 2018ء کے لئے ٹکٹوں کی تقسیم کا حتمی فیصلہ صرف مریم نواز کریں گی۔ اس حوالے سے سابق وزیراعظم کے نہایت قریبی سینئر ترین بیوروکریٹ کے ذریعے مختلف محکموں کے سیکرٹریز کو زبانی حکم پہنچا دیا گیا ہے کہ آئندہ کسی بھی اہم فیصلے سے قبل مریم نواز کی رائے ضرور لے لی جائے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں تمام ہی اہم اور سینئر سیاستدان موروثیت کے خلاف ہیں اور انہیں یہ بات پسند نہیں کہ مسلم لیگ صرف شریف خاندان کے گرد گھومے جیسے پیپلز پارٹی صرف بھٹو خاندان کے گرد گھومتی ہے۔ ایسے حالات میں بہت سے سینئر مسلم لیگی رہنما اور ارکان پارلیمنٹ دبے دبے لفظوں میں اعتراض کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بیورو کریسی کو مریم نواز کے کنٹرول میں دے کر اس ممکنہ خدشے سے نمٹنے کی تیاری کر لی گئی ہے کہ اگر کوئی رکن قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی مریم نواز کیخلاف بغاوت کرے تو اسے بیورو کریسی کے ذریعے مکمل مفلوج کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی اس صورتحال سے پریشان ہیں اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی ساتھیوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ کیونکہ یہ بات مسلم لیگ (ن) کے ہر ورکر کی زبان پرہ ے کہ چوہدری نثار علی خان کا مسلم لیگ (ن) میں مستقبل تاریک ہو چکا ہے اور مسلم لیگ (ں) میں انکو نئی زندگی صرف اس صورت میں مل سکتی ہے اگر میاں شہباز شریف پارٹی کی قیادت سنبھال لیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس صورتحال پر کافی متفکر ہیں اور انہوں نے سینئر بیوروکریٹ کو اعتماد میں لیکر یہ وضاحت مانگی ہے کہ کیا سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے تازہ ترین احکامات کی زد میں میں بھی آتا ہوں؟ میاں محمد نواز شریف نے باضابطہ حکم جاری کیا ہے کہ آئندہ انتخابات 2018ء کے لئے ٹکٹوں کی تقسیم کا حتمی فیصلہ صرف مریم نواز کریں گی۔