منگل‬‮ ، 08 اپریل‬‮ 2025 

مردان میں قتل ہونے والی چار سالہ بچی اسماء کے قاتل کا اعتراف جرم،کیس ریپ کا نہیں تشدد کا تھا،کیوں قتل کیا؟افسوسناک انکشافات

datetime 7  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے کہا ہے کہ مردان کے علاقے گجر گڑھی میں قتل ہونے والی چار سالہ بچی اسماء کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا،ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ،کیس ریپ کا نہیں جنسی تشدد کا تھا ،ملزم نے شور شرابے کرنے پر بچی کو قتل کیا۔ آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے سنٹرل پولیس لائن میں پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے کہا کہ اسما قتل کیس میں گرفتار پندرہ سالہ ملزم محمد نبی نے اعتراف جرم کرلیا،

چار سالہ ننھی اسما کے قتل کیس کو پچیس روزمیں حل کیا۔آئی جی کا کہنا تھا کہ ملزم محمد نبی اسما کا پڑوسی ہے ملزم کے دوسرے ساتھی عبد القادر کو بھی حراست میں لیا گیا ہے،ان کا کہنا تھاکہ بچی پر جنسی تشدد کی کوشش کی گئی تاہم بچی نے شور مچایا جس پر ملزمان نے اسے گلا دبا کرقتل کردیا۔بچی کی گردن پر لگے خون اور ڈی این اے کی مدد سے ملزم تک پہنچے میں کامیاب ہوئے۔آئی جی صالح الدین محسود کا کہنا تھا کہ کے پی پولیس صرف ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی پولیس ہے اور دہشت گردی کے خلاف بھی فرنٹ لائن پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوہاٹ کی عاصمہ رانی قتل کیس میں اہلخانہ نے پولیس پراعتماد کیا عاصمہ کے کیس میں بھی دو ملزمان گرفتار ہیں جب کہ آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔آر پی او مردان کا کہنا تھا کہ اسماء قتل کیس میں ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے بچی کی گردن پر انگلیوں کے نشان تھے،ملزم بچی کو کھیت میں لے گیا، بچی چیخی تو گلا دبانے کی کوشش کی سے موت واقع ہوئی ،آر پی او کا کہنا تھا کہ ملزم ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا اور شادی کی تقریب میں آیا تھا،بچی کی لاش کھیتوں سے ملی۔ آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے کہا ہے کہ مردان کے علاقے گجر گڑھی میں قتل ہونے والی چار سالہ بچی اسماء کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا،ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ،کیس ریپ کا نہیں جنسی تشدد کا تھا ،ملزم نے شور شرابے کرنے پر بچی کو قتل کیا۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…