اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کو توہین عدالت ازخود نوٹس کیس میں وکیل مقرر کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت دے دی۔جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے موقع پر دانیال عزیز سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور کہا، ‘آپ نے نوٹس دیا، میں حاضر ہوگیا’۔ساتھ ہی انہوں نے عدالت
کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ‘نوٹس میں نہیں بتایا گیا کہ کس وجہ سے جاری کیا گیا۔جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ‘آپ کو سب کچھ پتہ لگ جائے گا، کچھ بھی غیر مناسب نہیں’۔اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا، ‘کیا آپ کو وکیل مقرر کرنے کے لیے وقت چاہیے؟جس پر دانیال عزیز نے جواب دیا، ‘جیسا آپ مناسب سمجھیں’۔ جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے وزیر نجکاری کو 10 دن کی مہلت دے دی اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 فروری تک کے لیے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ٹی وی ٹاک شوز کے دوران سپریم کورٹ اور ججوں کے بارے میں دانیال عزیز کے عدلیہ مخالف بیانات پر 2 فروری کو توہین عدالت کا ازخودنوٹس لیتے ہوئے بنچ تشکیل دیا تھا۔دانیال عزیز سے قبل سپریم کورٹ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے طلال چودھری کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وکیل مقرر کرنے کے لیے مانگی گئی 3 ہفتے کی مہلت کے جواب میں ایک ہفتے کی مہلت دی اور کیس کی سماعت 13 فروری تک کے لیے ملتوی کردی