خواتین وحضرات ۔۔ آپ مالدیپ کے بحران کو لے لیجئے‘ مالدیپ میں ۔۔اس وقت ایمرجنسی نافذ ہے‘ چیف جسٹس اپنے ایک ساتھی جج کے ساتھ گرفتار ہیں اور صدر اور پولیس کے درمیان اختلافات چل رہے ہیں‘ ۔۔اس بحران کے بعد انڈیا کے اندر سے مالدیپ میں مداخلت کی آوازیں (اٹھ) رہی ہیں‘ ہمیں مالدیپ سے سبق سیکھنا چاہیے‘ مالدیپ میں 2012ء میں حالات خراب ہونا شروع ہوئے‘ چیف جسٹس عبداللہ سعید نے 2012ء میں اپوزیشن لیڈر۔۔۔۔۔۔کی رہائی کا حکم دیا‘
صدر محمد نشید نے چیف جسٹس کو نظر بند کر دیا‘ ہنگامے ہوئے‘ صدر نشید مستعفی ہونے پر مجبور ہو گئے‘ نئے الیکشن ہوئے‘ عبداللہ یامین صدر بن گئے‘ دھاندلی کا الزام لگا‘ (سپریم) کورٹ نے نوٹس لیا‘ (سپریم) کورٹ اور نئے صدر کے درمیان بھی اختلافات پیدا ہو گئے اور (سپریم) کورٹ نے اب سابق صدر محمد نشید کے خلاف کیس واپس لینے اور آٹھ اپوزیشن رہنماؤں کو آزاد کرنے کا حکم دے دیا‘ حکومت نے یہ فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا‘ پولیس عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہو گئی‘ صدر نے چیف جسٹس اور ایک جج کو گرفتار کر لیا اور ملک میں ایمرجنسی لگا دی‘اب نئے سرے سے ہنگامے شروع ہو چکے ہیں‘ (ملک) مزید کمزور ہو رہا ہے۔
ہم اگر مالدیپ اور پاکستان کے حالات کا جائزہ لیں تو ہمیں محسوس ہو گا‘ ہم بھی مالدیپ کے راستے پر چل رہے ہیں اور عدلیہ اور ن لیگ کے درمیان سیز فائر نہ ہوا تو ۔۔اس ملک میں بھی خدانخواستہ ایمرجنسی لگ جائے گی اور ججز افتخار محمد چودھری کی طرح دوبارہ سٹرگل پر مجبور ہو جائیں گے‘ یہ جنگ کون جیتے گا‘ ہم نہیں جانتے ۔۔لیکن یہ طے ہے پاکستان کو بہت (نقصان) ہوگا‘ اللہ تعالیٰ ہمیں مالدیپ کے حالات سے بچائے‘ آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ،سینٹ کے ۔۔الیکشن جتنے قریب آ رہے ہیں‘ ملک میں (اتنے) ہی نئے بحران پیدا ہو رہے ہیں‘ ایم کیو ایم کامران ٹیسوری کو سینٹ کا ٹکٹ جاری ہونے پر مزید دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی‘ اب ایم کیو ایم پاکستان‘ ایم کیو ایم پاکستان نہیں رہی ہے‘ ایم کیو ایم بہادر آباد اور ایم کیو ایم پی آئی بی بن چکی ہے‘ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا‘ ہم آج کے پروگرام میں یہ بھی ڈسکس کریں گے اور آج طلال چودھری (سپریم) کورٹ میں پیش ہو گئے‘ دانیال عزیز کل جائیں گے‘ کہیں یہ دونوں بھی نہال ہاشمی جیسے انجام کا شکار تو نہیں ہو جائیں گے‘ ہم ۔۔اس پر بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔