بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

زینب قتل کیس کا ملزم عمران 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

datetime 24  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے اسے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔پنجاب کے ضلع قصور سے اغواء کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔پولیس نے 14 روز کی تگ و دو کے بعد گزشتہ روز ملزم عمران کو گرفتار کیا جو قصور میں دیگر 8 بچیوں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ملزم عمران کو پولیس نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جہاں اے ٹی سی کے جج شیخ سجاد کی عدالت نمبر ایک میں پیش کیا گیا۔پولیس ملزم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت لائی اور اس دوران ملزم کے چہرے پر کپڑا ڈالا ہوا تھا، ملزم کی عدالت میں پیشی کے دوران غیر متعلقہ پولیس اہلکاروں اور اسٹاف کو عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔پولیس حکام نے ملزم سے کی گئی تفتیش سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی اور ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کےجج شیخ سجاد نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ملزم کا پولی گرافی ٹیسٹ کیا گیا؟ جس پر استغاثہ نے جواب دیا جی ہاں ملزم کا پولی گرافی ٹیسٹ بھی کرایا گیا جس میں ملزم نے زینب کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے کا اعتراف کیا۔عدالت نے نکتہ اٹھایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کی داڑھی تھی وہ کہاں ہے؟ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے واردات کے بعد داڑھی کٹوادی تھی۔عدالت نے کہا کہ آپ کے پاس ملزم کے اس کیس میں ملوث ہونے کے کیا ثبوت ہے؟ استغاثہ نے بتایا کہ ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کا ڈی این اے کب کرایا گیا؟ تو استغاثہ کا کہنا تھا کہ تین روز قبل ملزم کا ڈی این اے کرایا گیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سرکاری وکیل سے پوچھا کہ آپ ملزم کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کیوں مانگ رہے ہیں؟اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم سے 7 بچیوں کا ڈی این اے میچ کرنا ہے اس لیے ملزم کے ریمانڈ کی ضرورت ہے۔عدالت نے ملزم کے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور اسے پولیس کے حوالے کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…