قصور(آئی این پی ، مانیٹرنگ ڈیسک) زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل ہونے والی 8 سالہ کمسن زینب کا مبینہ قاتل گرفتار کرلیا گیا، ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا۔پولیس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ملزم کی عمر 35 سے 36 سال ہے جو مقتول بچی کا دور کا رشتے دار اور زینب کے گھر کے قریب کورٹ روڈ کا رہائشی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقتول بچی اور ملزم کے گھر والوں کے ایک دوسرے سے اچھے تعلقات اور ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا اور ملزم بچی کو اکثر باہر لے جایا کرتا تھا۔ زینب کے قتل کے بعد قصور میں ہونے والے ہنگاموں کے دوران ملزم پہلے پاک پتن فرار ہوا اور پھر وہاں سے عارف والا چلا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ملزم کو دوسرے شہر سے گرفتار کرکے لایا گیا، اس کا دوبارہ ڈی این اے کرایا گیا اور اس بار ڈی این اے میچ کرگیا، جس کی رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی ہے۔دریں اثنا زینب کے والد حاجی امین نے کہا کہ وہ زینب کیس میں ہونے والی تفتیش پر مطمئن ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم عمران علاقہ بھر میں بطور نعت خواں مشہور تھا اور اکثر بچوں میں ٹافیاں بھی تقسیم کیا کرتا تھا۔ عمران کو اسی بنیاد پر پولیس نے سب سے پہلے گرفتار کیا تھا لیکن زینب کے اہل خانہ نے مداخلت کی اور پولیس کو بتایا کہ عمران ان کا جاننے والا اور قابل اعتماد شخص ہے۔ جس پر پولیس نے ڈی این اے ٹیسٹ کیے بغیر ہی عمران کو رہا کر دیا تھا۔پنجاب حکومت نے اب سے کچھ دیر بعد کیس کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے لانے کا اعلان کیا ہے۔