بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

نقیب اللہ قتل: ایف آئی اے نے راؤ انوار کی بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بنادی

datetime 23  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کو ہلاک کرنے کے الزام میں معطل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کی اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) ذرائع کے مطابق راؤ انوار نے اپنی سفری دستاویزات ایک ساتھی کے ذریعے اسلام آباد ایئرپورٹ بھجوائیں۔

جن میں 20 جنوری کو جاری کیا گیا سندھ حکومت کا این او سی (اجازت نامہ) بھی شامل تھا۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ نے راؤ انوار کی دستاویزات کو شک کی بنا پر مسترد کردیا، تاہم انہیں حراست میں نہیں لیا گیا۔ایف آئی اے کے حکام نے بتایا کہ راؤ انوار کو منگل کی صبح اسلام آباد سے دبئی جانے والے پرواز ای کے 653 سے اتارا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ راؤ انوار جہاز میں سوار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم وہاں شناخت ہونے پر انھیں فوری طور پر جہاز سے اتار دیا گیا۔دوسری جانب راؤ انوار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ بالکل ٹھیک اور خیریت سے ہیں اور میڈیا پر ان کے دبئی فرار ہونے کی کوشش سے متعلق خبر غلط ہے۔نقیب اللہ کی ہلاکتیاد رہے کہ راؤ انوار نے 13 جنوری کو کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقتول کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے تھا۔تاہم نقیب کے اہلخانہ نے راؤ انوار کے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دے دیا تھا جس کے بعد نوجوان کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے کیے گئے اور چیف جسٹس پاکستان نے بھی اس معاملے کا از خود نوٹس لیا۔بعدازاں سوشل میڈیا اور میڈیا پر معاملہ اٹھنے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی تھی۔

تحقیقاتی کمیٹی نے نقیب اللہ کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے پولیس پارٹی کے سربراہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کرکے گرفتار کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی سفارش کی جس پر انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔ دوسری جانب نقیب اللہ کے قتل میں ملوث پولیس پارٹی کو بھی معطل کیا جاچکا ہے۔دوسری جانب ایس پی انوسٹی گیشن عابد قائم خانی کا کہنا ہے کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم سے کوئی رابطہ نہیں ہو پارہا ہے، ان کے گھروں پر نوٹس کی تعمیل کرائی گئی ہے کہ اگر وہ تعاون نہیں کریں گے یقیناً انہیں گرفتار کیا جائے گا۔کراچی میں اس سے قبل بھی ماورائے عدالت قتل کی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔ انسانی حقوق کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سالہ 146 افراد مبینہ طور پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔ ان میں سے 140 ہلاکتوں کے پولیس مقابلوں میں دعوے کیے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…