ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

نقیب اللہ کا قتل،راﺅ انوار کیا کررہے ہیں؟انتظار کو کس نے مارا؟زینب،اسماءاور ڈی آئی خان واقعے کے اصل مجرم کیوں گرفتار نہ ہوسکے؟کیا پولیس ناکام ہوگئی ہے یا ۔۔! جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 22  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن میں ایک شخص تھا‘ سر رابرٹ پیل‘ یہ اٹھارہ سو اٹھائیس میں برطانیہ کا وزیر داخلہ تھا‘ لندن اس وقت جرائم کا گڑھ تھا‘ مافیاز نے شہر میں نو گو ایریاز بنا رکھے تھے‘ لوگ دن کے وقت بھی باہر نہیں نکل سکتے تھے‘ رابرٹ پیل نے میٹرو پولیٹن پولیس فورس بنانے کا فیصلہ کیا‘ اس نے نوجوان بھرتی کئے‘ فوج سے ٹریننگ کرائی‘ شہر میں فٹ بال میچ کرائے‘ لوگ میچ میں مگن ہوئے اور پولیس نو گو ایریاز میں داخل ہو گئی‘ رابرٹ پیل نے دو برسوں میں پورا شہر کرائم فری کر دیا‘

رابرٹ پیل کی اس پولیس فورس کا نام سکاٹ لینڈ یارڈ تھا‘ یہ فورس اس وقت بھی موجود ہے اور یہ دنیا کی بہترین پولیس فورس سمجھی جاتی ہے‘ سی آئی ڈی کا محکمہ اسی پولیس فورس نے بنایا تھا‘ انگریز نے اٹھارہ سو اکسٹھ میں سکاٹ لینڈ یارڈ کی طرز پر ہندوستان میں بھی پولیس ڈیپارٹمنٹ بنایا‘ انڈیا میں لندن کی طرح سادہ کپڑے والی سی آئی ڈی فورس بھی بنائی گئی‘ 1947ء میں برٹش پولیس پاکستانی پولیس اور بعد ازاں صوبوں کے ناموں پر بنگال‘ بلوچستان‘ سندھ‘ پنجاب اور سرحد پولیس بن گئی‘ سکاٹ لینڈ یارڈ ایک سو 88 برسوں میں دنیا کی سب سے بڑی اور کامیاب فورس بن گئی جبکہ پاکستانی پولیس گرتے گرتے دنیا کی نااہل اور بدترین پولیس بن گئی‘ پاکستانی پولیس کے بارے میں کہا جاتا ہے‘ یہ جینوئن آپریشن کے دوران فیض آباد کی طرح لیٹ جاتی ہے اور جعلی مقابلوں میں دس دس لوگ مار دیتی ہے‘ یہ ماڈل ٹاؤن میں معصوم شہریوں کو گولیوں سے بھون کر رکھ دیتی ہے‘ پچھلے ہفتے کراچی کے تین واقعات نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا‘ کراچی کے بدنام زمانہ پولیس آفیسر راؤ انور نے جنوبی وزیرستان کے ایک خوبصورت اور بے گناہ جوان نقیب اللہ کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا‘ راؤ انوار نے پولیس کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے بھی انکار کر دیا‘ ایک نوجوان انتظار احمد کو پولیس نے 13 جنوری کو خیابان اتحاد پر گولیوں سے بھون دیا‘ یہ نوجوان مدیحہ کیانی نام کی ایک لڑکی کے ساتھ جا رہا تھا‘

قتل کا الزام مدیحہ کیانی کے ایس پی (مقدس) حیدر پر لگ رہا ہے اور 20 جنوری کو پولیس نے شارع فیصل پر ایک نوجوان مقصود کو بھی قتل کر دیا‘ یہ پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا‘ ایک طرف یہ صورتحال ہے اور دوسری طرف 13دن بعد بھی پولیس زینب سمیت 6 بچیوں کے قاتل تک نہیں پہنچ سکی‘ 500 سے زائد لوگوں کا ڈی این اے بھی ہو چکا ہے‘ مردان کی چار سالہ بچی اسماء بھی 8 دن گزرنے کے باوجود پولیس کی کامیابی کا راستہ دیکھ رہی ہے اور ڈی آئی خان میں نوجوان لڑکی کو سرعام برہنہ کرنے کا واقعہ پیش آیا‘ واقعے کا اصل ملزم سجاول آج تک گرفتار نہیں ہو سکا‘ یہ کیا ہو رہا ہے‘ کیا یہ ملک پولیس سٹیٹ ہے اور پولیس بھی ظالم اور نااہل ہے‘ ذمہ دار کون ہے اور خامیوں کو ٹھیک کس نے کرنا ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا اور وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ہمارے مہمان ہوں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…