کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) آٹے میں پلاسٹک کی ملاوٹ کے بارے میں سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈِیوز سندھ اسمبلی پہنچ گئی،ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے گندھا ہوا ملاوٹ شدہ آٹا ایوان میں پیش کر کے ایسی حرکت کرنے والی فلور ملز کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کر دیا جبکہ سندھ حکومت جواب گول مول کر گئی۔تفصیلات کے مطابق پیرکو آٹے میں پلاسٹک کی ملاوٹ کے بارے میں سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈِیوز کا سندھ اسمبلی میں شور میچ گیا۔
متحدہ کے رکن کامران اختر گوندھا ہوا آٹا اسمبلی لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ مشل فلورز ملز کے آٹے سے ربر نکل رہی ہے۔ کیا چوری شدہ گندم سے ایسا آٹا بنتا ہے۔ایم کیو ایم رکن اسمبلی کی نشاندہی پر نثار کھوڑونے کہاکہ ہم ابھی اس کی جانچ پڑتال کر لیتے ہیں، اس کو چیک کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چیکنگ کا کام تو کے ایم سی کے پاس بھی ہے اور کلچرل ڈیپارٹمنٹ کے پاس بھی ہے، وہ بھی فوڈ کوالٹی چیک کریں۔دوسری جانب گندا پانی اور ملاوٹ شدہ دودھ پینے والے شہری سوشل میڈیا پر آٹے کی ملاوٹ سے پریشان ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر آٹے میں ربر کی ملاوٹ والی ویڈیوز نے عوام کو پریشان کر دیا ہے۔ گوندھے ہوئے آٹے سے نکلتے ربر یا چیونگم جیسی چیز کی ویڈیوز دیکھ کر ہر گھر میں تجربے ہونے لگے ہیں اور ہر تجربے کے بعد خوف بڑھتا چلا جا رہا ہے۔برطانیہ اور امریکا سے اپ لوڈ ہونے والی ویڈیوز نے دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر جگہ بنا لی ہے، جس کا کینیڈا، بھارت اور پاکستان کے عوام خصوصی ہدف بنے لیکن پھر اسی سوشل میڈیا پر صفائی مہم چل پڑی۔گوندھے ہوئے آٹے سے ربر نکلتا ہے یا پھر یہ پروٹین کی وہ قسم ہے جسے گلوٹن کہا جاتا ہے؟ پاکستان میں اب تک اس کا کوئی واضح جواب نہیں مل سکا لیکن پانی اور دودھ سمیت دیگر بنیادی ضروری اشیا میں ملاوٹ کا واضح طور پر علم ہونے کے باوجود ایسا خوف کبھی نہیں پھیلا، جو حیرت کا باعث ہونے کے ساتھ مضحکہ خیز بھی ہے۔