اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر پرسن شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ( ن) اور پیپلز پارٹی اپنے منطقی انجام کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ شاہد مسعود نے کہا کہ جو بھی عدلیہ پر بات کر رہا ہے اسے چاہئیے کہ ایک بات ذہن میں رکھے کہ سپریم کورٹ ایک آئینی ادارہ ہے ،جس کا مطلب ہے کہ24 گھنٹے عدالت فعال ہوتی ہے ،جیسے افواج پاکستان چوبیس گھنٹے فعال ہوتی ہیں۔
لیکن پارلیمنٹ24گھنٹے فعال نہیں ہوتی ۔ عدالت کے 24 گھنٹے فعال ہونے پر عین ممکن ہے کہ رات بارہ بجے بھی ضمانتیں منسوخ ہو جائیں۔ عدالت کی جانب سے رات کے تین بجے حکم جاری کر دیا جائے۔ سپریم کورٹ ایک آئینی ادارہ ہے اسی لیے کسی بھی وقت عدالت آرٹیکل190کے تحت فوج کو بھی کہہ سکتی ہے کہ ہمارے احکامات پر عملدرآمد کریں اور فوج بھی پابند ہے کہ وہ عدالتی حکم کی پیروی کرے اور اس پر عملدرآمد کرے ۔واضح رہے کہ نااہلی کے بعد نوازشریف نے عدلیہ پر تنقید کرنا شروع کردی ہے اور گزشتہ رات کراچی میں بھی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ججز پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیاست میں گھسنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کہ وجہ سے انصاف متاثر ہورہا ہے۔