نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کو تنہا کرنے کیلئے کام نہیں کر رہے بلکہ ہم دہشتگردی کے خلاف دنیا کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ہمارا ملک وہائیوں سے دہشتگردی سے متاثر ہے،بھارت اور پاکستان نے بہت لڑ لیا آؤ مل کر غریبی اور بیماری سے لڑیں ، اگر پاکستان اور بھارت غریبی اور بیماری سے مل کر لڑیں گئے تو جلد جیتیں گئے ،یہ کہنا کہ ہماری خارجہ پالیسی پاکستان کے حوالے سے ہے غلط ہے،
بھارت کی خارجہ پالیسی مسائل اور دنیا کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں ہے ،دہشتگردی کو دنیابھر میں ختم ہونے کی ضرورت ہے۔ اتوارکو بھارتی ٹی وی ’’ٹائمز ناؤ‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں نریندر مودی نے کہا کہ ہم پاکستان کو تنہا کرنے کے لئے کام نہیں کر رہے بلکہ ہم دہشتگردی کے خلاف دنیا کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ہمارا ملک دہائیوں سے دہشتگردی سے متاثر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجویز کہ ملک کی خارجہ پالیسی پاکستان پر مبنی ہے یہ غلط ہے لیکن دنیا کو دہشتگردوں کے ہمدردوں کے خلاف متحد ہونا چاہیے ۔اگر آپ سوچتے ہیں کہ ہم دنیا بھر میں ایک قوم کو الگ کرنے کے لئے بہت زیادہ کام کر رہے ہیں تو پھر یہ غلط ہے ۔ یہ ہمارا کام نہیں دنیا دہشت گردی سے متاثر ہے جو دہشتگردوں کا ہمدرد ہے دنیا اس کے خلاف متحد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی مسائل پر مبنی ہے اور یہ دنیا کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں ہے ۔ نریندر مودی نے دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی اور کہا کہ میں ان کا خیر مقدم اور احترام کرتا ہوں جو دہشتگردی کے خلاف قدم اٹھاتے ہیں کیونکہ میرا ملک بھی 40 سال سے دہشتگردی سے متاثر ہے ۔ معصوم لوگوں کوقتل کیا جا رہا ہے ۔ دہشتگردی کو دنیابھر میں ختم ہونے کی ضرورت ہے ۔نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان نے بہت زیادہ لڑ لیا اب ہمیں غربت اور بیماریوں سے لڑنے کے لئے ایک ساتھ ملنا چاہیے۔
میں براہ راست پاکستان کے لوگوں سے بات کرتا ہوں کیا ہمیں غربت سے نہیں لڑنا چاہیے ؟کیا ہمیں ناخواندگی سے نہیں لڑنا چاہیے؟ کیا ہمیں بیماریوں سے نہیں لڑنا چاہیے ؟ اگر ہم ایک ساتھ مل کر لڑیں گے تو جلدی جیت جائیں گے ۔بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف مضبوط موقف اپنانے پر اسرائیلی وزیر اعظم کی تعریف کا شکر گزار ہوں ۔ انسانیت بہت بہت خطرے میں ہے ۔ انسانیت کو بچانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ جو طاقتیں انسانیت پر یقین رکھتی ہیں وہ متحد ہو جائیں اور میرا خیال ہے کہ یہ لڑائی انسانیت کو بچانے کے لئے ہے ۔