ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

زینب قتل کیس کے ملزم کی گرفتاری ،ماڈرن سائنٹفک ٹیکنالوجی سے مایوس پولیس نے روایتی طریقہ استعمال کرنا شروع کر دیا،کمائی شروع،افسوسناک انکشافات

datetime 21  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور(مانیٹرنگ ڈیسک) قصور پولیس نے زینب قتل کیس کے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے ماڈرن سائنٹفک ٹیکنالوجی سے مایوس ہو کر روایتی طریقہ استعمال کرنا شروع کر دیا۔ حسین خاں والا جنسی سکینڈل کی زد میں آ کر قصور سے تبدیل ہونے والے پولیس افسران کو بھی مدد کے لیے بلا لیا گیا۔ تفصیل کے مطابق قصور پولیس انتہائی جدید سائنٹفک ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے بھی زینب قتل کیس کے ملزم کو تاحال ٹریس کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ۔

باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ اب پولیس نے ان سائنٹفک بنیادوں پر تفتیش کو آگے بڑھانے کی بجائے روایتی طریقہ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔جس کا ایک اہم ثبوت یہ ہے کہ پولیس نے ضلع بھر سے ایک سو سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن میں پرانے ریکارڈ یافتہ،دم درود، تعویذ گنڈہ کرنے والے اور دیگر مشکوک افراد شامل ہیں جس سے اب پولیس کی چاندی ہو گئی ہے۔پولیس اہلکار کسی بھی شخص کو زینب قتل کیس میں شامل تفتیش کرنے کی دھمکی دے کر ان سے بھاری رقوم بطور رشوت وصول کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ وہ پولیس افسران جن کی غلط پالیسیوں اور نا اہلی کی وجہ سے ضلع قصور میں حسین خاں والا جنسی سکینڈل نے جنم لیا اور جن کو اس حوالے سے ضلع بدری سمیت مختلف نوعیت کی سزائیں دی گئیں ان کو بھی قصور پولیس نے اب اپنی مدد کے لیے بلا لیا ہے۔جس کو عوامی حلقوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلٰی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ زینب قتل کیس کے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانا وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن معصوم،بے گناہ اور شریف شہریوں کو خوامخواہ تنگ نہ کیا جائے۔ قصور پولیس نے زینب قتل کیس کے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے ماڈرن سائنٹفک ٹیکنالوجی سے مایوس ہو کر روایتی طریقہ استعمال کرنا شروع کر دیا۔ حسین خاں والا جنسی سکینڈل کی زد میں آ کر قصور سے تبدیل ہونے والے پولیس افسران کو بھی مدد کے لیے بلا لیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…