منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام، امبر الرٹ کی طرز پر’’تلاش‘‘ ایمرجنسی الرٹ سسٹم تیا ر کیا جائے گا،حکومت نے اعلان کردیا

datetime 20  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا ء اللہ خاں نے سیکرٹری سکولز کو ہدایت کی ہے کہ وہ بچوں کی عمر کے لحاظ سے ریڈنگ میٹریل انکے سلیبس میں متعارف کروانے کے لیے مناسب اقدامات اٹھائیں ۔ تدریسی کتب میں بچوں کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور دینی شعار کے عین مطابق ڈھالنے کے لیے علما کرام کو بھی آن بورڈ لیا جائے۔ پاکستان میں امبر الرٹ کی طرز پر’تلاش’کے عنوان سے مجوزہ ایمرجنسی الرٹ سسٹم تیا ر کیا جائے گا۔

جس کا اجراء ابتدائی طور پر لاہور اور ملتان ڈویثر نز سے کیا جائے گا۔وہ یہاں سیون کلب روڈ پر بچوں کے تحفظ سے متعلق منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ہوم اعظم سلمان، سیکرٹری پراسیکیوشن سید علی مرتضیٰ ، سیکرٹری سکولزایجوکیشن ڈاکٹر اللہ بخش ملک ، چیئر پر سن چائلڈ پر و ٹیکشن ویلفیئر بیورو صبا صادق بھی موجو د تھیں۔اجلا س میں سب کمیٹیوں کے سربراہان نے بچوں کے خلاف جرائم کی موثر روک تھام کے لیے مرتب کردہ اپنی سفارشات پیش کیں۔ اجلاس میں بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام، اسکے سدباب اور معاشرتی و حکومتی سطح پر ممکنہ اقدامات بارے سیر حاصل گفتگو بھی ہوئی۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ ملک بھر میں بچوں سے متعلق جنسی استحصال اور تشدد کے ہونے والے حالیہ واقعات کی روشنی میں موجودہ قوانین میں ترامیم اور نئی قانون سازی کے لیے سب کمیٹیوں کی سفارشات انتہائی اہم ہیں۔ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ والدین اور اساتذہ کرام بچوں کی تربیت میں اس پہلو کو ضرور مدنظر رکھیں کہ بچے اجنبی اور غیر شخص سے کس طرح محتاط رہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب وہ وقت آن پہنچا ہے کہ ہم اپنے بچوں کی جسمانی ، نفسیاتی اور جذباتی نشوونما میں انہیں بیرونی خطرات سے آگاہ کریں۔انھوں نے کہا کہ کمپیوٹر اور انٹر نیٹ نے علمی اور سماجی زندگی میں ایک انقلاب برپا کردیاہے۔ عام طور پر ابلاغ کے یہ ذرائع انتہائی موثر ہوتے ہیں تاہم بچوں میں ان کا آزادانہ اور بلا روک ٹوک استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سلیبس بناتے وقت بچوں سے پیش آنے والے حقیقی واقعات کے کرداروں کو کہانی کی طرز پر پیش کیا جائے تاکہ قاری پر واقعات کی سنجیدگی کا گہرائی سے اثر ہو۔انھوں نے کہا کہ زینب کی ملزم کے ساتھ بے تکلفی کی حد تک بظاہرقربت بارے محلہ میں کوئی تو جانتا ہو گا؟ انھوں نے کہا کہ زینب قتل کیس کے اس پہلو بارے حکومتی اداروں کو آگاہ کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماں باپ بچوں کو گھر میں غیر محسوس طریقہ سے خاص عمر تک کلوز مانیٹرنگ میں رکھیں۔بعدا زاں،وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے سب کمیٹیوں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ بچوں کے تحفظ بارے حتمی سفارشات بدھ 24 جنوری تک تیار کر لیں تاکہ انھیں وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری کے لیے بلاتاخیر پیش کیا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…