منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

قصورشہبازشریف کے دفتر سے ایک گھنٹہ کے فاصلے پر ہے پھر بھی وہ رات کے اندھیرے میں قصور آئے،سراج الحق

datetime 11  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قصور کے واقعہ پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو عوام کے سامنے کھڑے ہو کر جواب دینا چاہئے تھا۔ قصور وزیراعلیٰ کے دفتر سے ایک گھنٹہ کے فاصلے پر ہے پھر بھی وہ رات کے اندھیرے میں قصور آئے۔ قصور کے اراکین اسمبلی کو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہونا چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز قصور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی

کے امیر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں غریبوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں پنجاب کے حکمرانوں نے یزید کا کردار ادا کرتے ہوئے قصور کو کربلا بنایا اب کاروان حسین ہو گا اور یزید کا گربیان ہو گا۔ زینب کا خون تقاضا کرتا ہے کہ ظالمانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے انہوں نے کہاکہ معصوم بچی کو اغواء کر کے بے دردی سے قتل کیا گیا ۔ زینب کے ساتھ وہ ہوا جو جنگل کے درندے بھی نہیں کرتے۔ ہر گھر میں ایک زینب ہے اور ہر پاکستانی فکر مند ۔ زینب خود تو چلی گئی مگر اس ظالمانہ نظام کے خلاف آواز بن گئی ۔ زینب کا خون تقاضہ کرتا ہے کہ اس ظالمانہ نظام کے خلاف کھڑا ہونا چاہئے کیونکہ ملک میں غریبوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں ۔پنجاب حکومت نے یزید کا کردار ادا کیا ہے اور پنجاب پولیس نے نہتی عوام پر ایک دفعہ پھر گولیاں برسائیں۔ اس واقعہ میں ملوث سفاک ملزمان کو ہی نہیں بلکہ عوام پر ظلم کرنے والے پولیس اہلکاروں کو بھی سزا دی جائے۔ پنجاب پولیس کو شرم آنی چاہئے سراج الحق نے وزیراعلٰی پنجاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کہاں ہے ان کی وہ ایلیت فورس جس کی وہ تعریفیں کرتے ہیں ۔ قصور وزیراعلٰی پجاب کے دفتر سے ایک گھنٹہ کے فاصلے پر ہے لیکن پھر بھی شہباز شریف رات کے اندھیرے میں قصور آئے ان کو عوام کے ساؐمنے کھڑے ہو کر جواب دینا چاہئے تھا اس المناک واقعہ پر غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے قصور کے اراکین اسمبلی کو مستعفی ہونا چاہئے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…