جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

سیکیورٹی حکمرانوں کے لیے ہے ہم تو کیڑے مکوڑے ہیں،زینب کے والدین نے انتہائی اقدام کا اعلان کردیا،انتہائی افسوسناک انکشافات

datetime 10  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 8 سالہ بچی زینب کے والدین کا کہنا ہے کہ قاتلوں کی گرفتاری تک بیٹی کی تدفین نہیں کریں گے۔ بدھ کو عمرے کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے والد نے کہاکہ پولیس نے بچی کو ڈھونڈنے میں تعاون نہیں کیا، اگر پولیس فوری طور پر کارروائی کرتی تو ملزمان گرفتار ہو جاتے۔

بچی کے والد نے کہا کہ جب تک ملزمان گرفتارنہیں ہوتے اس وقت تک بیٹی کی تدفین نہیں کریں گے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے واقعے کا نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کی اپیل بھی کی۔زینب کے والد نے کہاکہ ہمارے ساتھ جو ظلم ہوا اس پر دل غم سے چور ہے ٗسیکیورٹی حکمرانوں کے لیے ہے ہم تو کیڑے مکوڑے ہیں، عام آدمی کے لیے کوئی تحفظ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے 2 سالوں سے بچیوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے خوفزدہ ہیں ٗمیرا ایک بیٹا اور 2 بیٹیاں ہیں، زینب کو 4 کلمے یاد تھے اور پانچواں یاد کررہی تھی جبکہ وہ ہر وقت درود شریف بھی پڑھا کرتی تھی۔اس موقع پر میڈیا نے بچی کی والدہ سے بھی بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہ غم کے مارے نہ بول سکیں۔ انہوں نے کہا کہ میری بچی زینب ہی اب اس دنیا میں نہ رہی میں کیا کہوں، مجھے صرف انصاف چاہیے۔واضح رہے کہ قصور میں 8 سالہ بچی زینب کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا جبکہ ملزمان نے بچی کی لاش کو کچرے میں پھینک دیا ٗ اطلاعات کے مطابق 5 روز قبل زینب سپارہ پڑھنے گھر سے نکلی تھی تاہم گھر کے قریب بچی کو راستے میں اغوا کرلیا گیا ٗبچی کی گمشدگی پر اہل خانہ نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی تاہم گزشتہ رات کچرے کے ڈھیر سے بچی کی لاش برآمد ہوئی۔دوسری جانب بچی کے والدین عمرہ کی ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ گئے ہوئے تھے اور واقعہ کا علم ہونے کے فوراً بعد اسلام آباد پہنچے ٗکم سن زینب سے زیادتی و قتل کے خلاف شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…