اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے قصور واقعہ کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا اعلان کیا۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں صوبائی وزیر قانون نے کہا
کہ بچی کے اغوا کے بعد ہی سے پولیس نے بچی کی تلاش شروع کر دی ۔ ملزم کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے جس کی مدد سے ملزم کا خاکہ تیار کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جس طرح بچی کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے ، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم بچی کا کوئی قریبی رشتہ دار، جاننے والا یا محلے دار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کو کیفر کردار تک ضرور پہنچایا جائے گا۔دوسری جانب قصور میں معصوم کمسن بچی زینب کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کے ایک اور واقعے نے پورے ملک سمیت پاکستان کے سیاستدانوں کو بھی ہلا کررکھ دیا۔ زینب 5 روز قبل سپارہ پڑھنے گھر سے نکلی تھی کہ لاپتہ ہوگئی، گزشتہ رات بچی کی لاش کوڑے کے ڈھیر سے ملی۔ لاش ملنے کے ساتھ ہی لوگوں میں شدید غم وغصہ پھیل گیااور لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ملزم کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔ سوشل میڈیا پر بچی کے اغوا اور قتل کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے اور ’زینب کے لیے انصاف‘کے نام سے ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہےجس میں صارفین کی جانب سے درندہ صفت قاتل کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔